عافیہ صدیقی کو واپس لانے کی ڈیل فائنل


پاکستان پر 2001 سے لے کر دو ہزار آٹھ تک جو دور گزرا ہے وہ انتہائی بیانات ہے اس میں پاکستان نے امریکہ کو نہ صرف فوجی اڈے دیے بلکہ اپنی افواج کو بھی حرکت میں لا کر اس پر تعینات کیا جو انتہائی خطرناک اقدام تھا کیونکہ اس سے نہ صرف افغانستان کی طالبان کے ساتھ تعلقات خراب ہوئے بلکہ پاکستان کے اندر امریکہ نے ایسی تنظیمیں کھڑی کر دی جو کہ طالبان تحریک کے نام سے پاکستان کے اندر دہشت گردی کا کھیل کھیلتی رہی ساتھ ساتھ بلیک واٹر کی تنظیم بھی مشرف کے دور میں آئی اور پاکستان کے اندر جو کچھ ہوا وہ کسی سے پوشیدہ نہیں مشرف نے پھر ایک کتاب لکھی جس میں اس نے اپنی بے غیرتیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے لکھا کہ میں نے بڑی تعداد کے اندر مجاہدین امریکہ کے حوالے کی اور اس کے بدلے میں ڈالر لئے اس کے ساتھ اس نے یہ بھی کہا کہ عافیہ صدیقی کو میرے ہی دور میں حوالے کیا گیا تھا عافیہ صدیقی کئی برس تک امریکہ کی جیل میں ہر طرح کے تشدد کو برداشت کرنے کے بعد طور پر مکمل چکی ہے

امریکہ جب افغانستان سے واپس جارہا ہے تو افغان طالبان نے ان کے ساتھ مذاکرات کیے اور مذاکرات میں یہ بات بھی کی پاکستانی عالم دین کی درخواست پر طالبان نے عافیہ صدیقی کا معاملہ بھی سامنے رکھا اور کہا کہ امریکہ عافیہ صدیقی کو بھی رہا کرے جس کے بعد امریکہ نے مذاکرات کے مطابق عمل کرتے ہوئے عافیہ صدیقی کی رہائی کا کام شروع کیا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ بہت جلد ان کو رہا کردیا جائے گا آمین ویڈیو ملاحظہ کریں