اب کوئی پاکستان کو حکم نہیں دے سکتا،


پاکستان کے وزیر برائے خارجہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ دور گزر چکا کے پاکستان کو ڈومور کا حکم دیا جائے پاکستان کسی کے دباؤ میں نہیں آنے والا اور نہ ہی پاکستان اب کسی کے حکم کو مانے گا اب وہ دور گذر چکا ہے کہ جب امریکہ سے فون نکالا جاتا اور پاکستان اپنے ملک کی صلاحیت کے خاطر اپنے ہی لوگوں کی پیچھے پڑ جاتا ہم نے خیبر پختونخوا کے اندر ایک ارب درخت لگانے کا منصوبہ بنایا تو ہمارا مذاق اڑایا گیا اور اب سب لوگ اس کی اہمیت کو تسلیم کر رہے ہیں اب ہماری کوشش ہے کہ اسلام آباد کے اندر کم سے کم دس لاکھ درخت لگائے جائیں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کے دفاع کی خاطر سیاسی اور دفاعی تمام ادارے اور قوت ایک جگہ پر ہے اور پاکستان کی سالمیت کو کوئی بھی نقصان نہیں پہنچائے گا اور اگر کسی نے کوشش بھی کی تو اس کے ساتھ بہت برا ہوگا ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ ملک بھر کے اندر ایسے ہی شجرکاری مہم چلائی جائے جیسے خیبرپختونخوا اور اسلام آباد میں ہونے جا رہی ہے

ان کا کہنا تھا کہ صاف پانی صاف ہوا ہر انسان کی ضرورت ہے اگر ہمارے بے شروع سیاستدان اور حکمران اس کےبارے میں خیال کرتے تو آج ہمیں اتنی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑتا تھا کہ میں پانی کی قلت کا سامنا ہے صاف پانی نہیں ملتا اب ہوا گندی ہے اس لئے جس قدر ممکن ہو سکے تو جلد از جلد پاکستان کے اندر شجرکاری مہم شروع کی جائے اور پاکستان کے اندر اس وقت جتنے بھی ماحولیاتی مسائل ہیں وہ ختم ہو سکے ان کا کہنا تھا کہ اس بار ہماری کوشش ہے کہ اسلام آباد میں 10 لاکھ سے زائد درخت لگائے جائے اس کے لئے ہم نے انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ طلباء کو بھی اس ایکٹیویٹی میں شامل کیاجارہا ذکر اسکول اور مدارس کے طلبہ کو اس کام میں ضرور ملوث کیا جائے تا کہ ان کو بھی یہ اہمیت ہو کے درخت ہمارے معاشرے کے لیے کتنے ضروری ہے