ملک میں ڈالروں کی بارش


پاکستان میں 21 ارب ڈالر آنے والے ہیں تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی حکومت کو یہ امید ہو چکی ہے کہ بیرونی ممالک سے 21 ارب ڈالر پاکستان کے خزانے میں جمع ہو جائیں گے دراصل پاکستان کی طرف سے بیرونی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانیوں کے لیے ایک اسکیم تجویز کی گئی ہے کہ جس کے مطابق پاکستان بناو سرٹیفیکیٹ خریدنے والوں کو مختلف طرح کی سہولیات دی جائیں گی اور ان کو منافع بھی دیا جائے گا اسکیم کے مطابق یہ دکھائی دے رہا ہے کہ اگر پاکستان بہترین منصوبہ بندی کرے تو اس سٹیفکیٹ کے ذریعے بیرونی ممالک میں موجود پاکستانیوں سے 21 ارب ڈالر پاکستان منتقل کر سکتے ہیں جس سے نہ صرف معیشت کو سہارا ملے گا بلکہ پاکستان کے باہر رہنے والے لوگوں کی رقم بھی محفوظ رہے گ اس حوالے سے ترجمان وزارتِ خزانہ خاقان نجیب کا کہنا ہے

کہ سرٹیفکیٹ کی خریداری کے لیے 4 ہزار درخواستیں رجسٹرڈ ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ سرٹیفیکیٹس کی روپے میں وقت سے پہلے کیش کروانے پر کوئی کٹوتی نہیں ہوگی۔ دوسری جانب اسٹیٹ بینک اور ابو ظہبی فنڈ فار ڈیویلپمنٹ کے درمیان 2 ارب ڈالر کے معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔اس معاہدے کے تحت پاکستان ابوظہبی سے ایک ارب ڈالر جنوری میں وصول کر چکا ہے جبکہ وزارت خزانہ کے ترجمان کے مطابق دو ارب ڈالر اسی مہینے ملنے کی توقع کی جا رہی ہے گزشتہ ماہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہت زیادہ اضافہ دیکھنے کو ملا اس کی وجہ جہاں بیرونی ممالک کی طرف سے قرض ہے دوسری طرف پاکستان سے باہر رہنے والے لوگوں کی طرف سے ترسیلات بھی اس زرمبادلہ کو بڑھانے میں بنیادی کردار ادا کر رہے ہیں