غیر اخلاقی اور بیہودہ تصاویر نے واویلا مچا دیا


گزشتہ دنوں عالمی طور پر خواتین کا دن منایا گیا اور دنیا بھر میں خواتین کے حقوق کے لیے ریلیاں نکالی گئیں اور لوگوں میں شعور پھیلایا گیا لیکن پاکستان میں اسکا الٹ ہوا جب کراچی میں عورت مارچ کے نام پر عورت کی عزت کا مارچ نکالا گیا ایسی بے ہودہ رکھے ہوئے خواتین موجود تھی جس میں سراسر ایسے مطالبات تھے کہ جو نہ صرف ہمارے معاشرے اور ملکی قوانین سے متصادم تھے بلکہ ہمارے مذہب سے بھی متصادم تھے اس پر سوشل میڈیا کی طرف سے بہت زیادہ تنقید کی گئی اور کہا گیا کہ عورت مارچ کے نام سے جو کچھ ہو رہا ہے اس سے بالکل واضح ہے کہ بیرونی ممالک سے کیا

ایجنڈا ہم لوگوں پر نافذ کیا جا رہا ہے یہ بات صمصام بخاری نے کی جو کہ صوبائی وزیر برائے اطلاعات ہیں انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ایسی خواتین ہیں کہ جنہوں نے محنت اور حوصلے سے پوری دنیا میں خواتین کا نام روشن کیا کچھ ایسی ہے عورت کے حقوق کے نام پر کے حقوق غضب کرنا چاہتی ہے جو کچھ کراچی میں ہوا اور جس طرح کے پلے کارڈ کراچی میں اٹھائے گئے تھے اس سے معلوم ہوتا ہے یہ لوگ بیرونی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں