بھارت پریشان ہے کرے کیا


بھارت نے جنگی جنون میں مبتلا ہونے کے بعد روس سے ایٹمی آبدوز دس سال کے لئے کرایہ پر لینے کا ارادہ کیا ہے انڈیا پر اس وقت جنگی جنون سوار ہے اور پاکستان کو کسی بھی طرح سے زک پہنچانے کی کوشش میں ہے ان کی فضائیہ ہو یا پھر بحریہ ہوگا ہر محاذ پر پاکستان کے خلاف ان کو شدید شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے حال ہی میں ان کے فضائیہ کے پانچ سے زائد طیارے ایک ہی مہینے میں تباہ ہوئے اور ایسے ہی ان کی بحریہ کے دو آبدوز نئے پاکستان کے پانیوں میں گھسنے کی کوشش کی لیکن پاکستانی بحریہ کے بروقت اقدام سے ان کو بھاگنے پر مجبور کیا گیا اپنے ناقص ٹیکنالوجی اور بوسیدہ آلات کی وجہ سے ان کو دنیا بھر میں ناکارہ فوج کا خطاب ملا ہے اور اس پر باقاعدہ کالم عالمی اخبارات میں لکھے جا چکے ہیں

اپنی جنگی جنون کو تسکین پہنچانے اور اپنی ہی دفاع کو مزید مضبوط کرنے کے لئے انہوں نے اپنے پڑوسی ملک روس کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے کہ جس کے تحت درست ان کو اپنا ایک ایٹمی آپ دوست دس سال کے لیے کرائے پر دے گا یاد رہے اس سے پہلے بھی انہوں نے ایک ایٹمی آبدوز کرائے پر لی تھی لیکن میزائل خود بخود چل جانے کی وجہ سے وہ تباہ ہو گئی تھی ان کی فوجی طاقت اور اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ان کے وزیراعظم مودی نے اپنے ایک جلسے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ہمارے پاس رافائل طیارے ہوتے تو پھر ہمیں آج کا یہ دن نہ دیکھنا پڑتا اور نہ ہمارے پاکستان کے رہا تھا یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ وزیر اعظم کو بھی احساس ہے کہ ان کے پاس جس قسم کے طیارے ہیں جس قسم کے بحری جہاز ہے وہ پاکستان کے خلاف لڑنے کے قابل ہر گز نہیں