پاکستان کی بڑی سیاسی جماعت ’مودی‘ کی حمایت میں اُٹھ کھڑی ہوئی


پاکستان کے معروف فیض نگار اور صحافی صابر شاکر کی طرف سے کہا گیا کہ پورے ملک میں ایک اتحاد کی فضا بنی ہوئی ہے اور بھارت کے خلاف جس طرح کا رویہ دیکھنے کو مل رہا ہے وہ انتہائی احسن ہے آج قومی اسمبلی میں بلاول بھٹو نے بات کرتے ہوئے انڈیا کے ظلم و ستم پر بات کی اور کشمیریوں کے آزادی پر بات کی توقع کے انڈیا اس وقت بھارتی فوج کی مدد سے کشمیر پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہا ہے لیکن ابھی بھی ایک جماعت ہے کہ جو مودی کی محبت میں مبتلا ہے ان کا کہنا تھا

کہ آج پاکستان مسلم لیگ نون کے رکن قومی اسمبلی کے ممبر احسن اقبال نے بجائے عمران خان کی تعریف کرنے کے ان پر چڑھائی گئی ان کا کہنا تھا لیڈر وہ ہوتا ہے کہ جس سے لوگ خود ملنے آئے اس وقت جب نواز شریف حکومت میں تھے تو مودی خود نواز شریف سے ملنے آیا اور اور اس کے تے کے حالات پر بات چیت کی جبکہ دوسری طرف عمران خان عالمی میڈیا کے سامنے یہ کہہ رہا ہے کہ میں نے مودی کو کئی بار رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن رابطہ نہیں ہوا ان کا کہنا تھا کہ ایک ایٹمی ملک کے سربراہ کو کبھی بھی ایسی بات نہیں کرنی چاہیے اور یہ پاکستان کے لئے ایک شرم کی بات ہے کہ ان کا وزیراعظم بھی بات کر رہا ہے کہ میں نے اپنے دشمن سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن میرا رابطہ نہیں ہوسکا کیا یہ ملک کی جگ لہسائی نہیں ؓ