ابھی نندن نے بھارت جانے سے پہلے پاک فوج سے کس خواہش کا اظہار کیا تھا ؟ جانئے


بھارتی پائلٹ ابھینندن میں جانے سے پہلے پاکستان کی سیکورٹی فورسز سے درخواست کی اور اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ اس کی وردی اور اس کا پستول واپس کر دیا جائے جس کے بعد پاکستان کی سیکورٹی فورسز نے جواب میں کہا کہ یہ وردی اور پستول پاکستان کی نظر میں رکھا جائے گا تاکہ انڈیا کے لوگوں کو یاد رہے کہ انہوں نے پاکستان کی جب بھی سرحدوں کی خلاف ورزی کی تو ان کے ساتھ ایسا ہی ہو سکتا ہے جیسے ابھینندن کے ساتھ ہوا ہےد رہے گزشتہ جمعہ ابھینندن کو واگہ بارڈر پر بھارت کے حوالے کر دیا گیا تھا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ہے ابھینندن کی گھڑی چشمہ اور ایک انگوٹھی بھی واپس کردی گئی تھی ابھینندن نے پاکستان کے حکام سے یہ درخواست کی تھی کہ اس کی وردی اور پستول بھی حوالے کر دیا جائے جس سے پاکستانی حکام نے انکار کیا بیان کے مطابق اس نے اس پستول سے دو فائر بھی کئے تھےبھارتی پائلٹ کو جمعہ کی شب واہگہ بارڈر پرانڈین حکام کے حوالے کرتے ہوئے پاک انڈیا حکام نے ایک ایک دستاویز پر دستخط کیے تھے۔

اس دستاویز پردرج تھا کہ جنگی قیدی ابہی نندن کو درج ذیل اشیا کے ساتھ واپس کیا جا رہا ہے۔ اور ان اشیا میں نیلے رنگ کی ایک جی شاک کیسیو رسٹ واچ، ایک انگوٹھی اور چشمہ شامل تھا۔ بدھ کو کنٹرول لائن پر آزاد کشمیر کے گاؤں پونا کے قریب جب انڈین پائلٹ کو حراست میں لیا گیا تو اس کے قبضے سے نقشے، مختلف دستاویزات کے علاوہ ایک پستول بھی برآمد ہوا تھا جو ہر پائلٹ کے پاس ہوتا ہے۔ یاد رہے جب اس کو گرفتار کیا گیا تو اس وقت مقامی لوگوں نے اس پر تشدد کیا اور اس کی وردی جس کے بعد اس کے علاج کے لیے اس وردی کو کاٹنا پڑا جنیوا معاہدے کے مطابق جنگی قیدیوں کو واپس کیا جائے گا اور ان کی ذاتی استعمال کی اشیا کو بھی واپس کیا جائے گا لیکن فوجی آلات اور دوسری چیزیں واپس کرنے کا ملک پابند نہیں ہوگا اسی وجہ سے پاکستان نے اس کی ذاتی استعمال کی چیزیں واپس کی لیکن اس کی وردی رکھ لی