امریکہ پھر سے بھارت کی زبان بولنے لگا


امریکہ کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے جو اقوام متحدہ سے وعدہ کیا ہے اس کی پاسداری کریں پاکستان دہشت گردوں کو پناہ دینا بند کرے اور ان کی مالی اور دوسری طرح کی تمام امداد بھی نہ کرے انہوں نے اپنی بات چیت کے دوران یہ بھی انکشاف کیا کہ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ پاکستان نے ہمارے مہیا کردہ طیاروں کو بھارت کے خلاف استعمال کیا ہےحالانکہ جب ہم معاہدہ کررہے تھے تو اس وقت اس میں یہ شکل کی گئی تھی کہ یہ طیارے پاکستان کبھی بھی بھارت کے خلاف استعمال نہیں کرسکتا تاہم ان اطلاعات کی جانچ پڑتال کر رہے ہیں اور ابھی ہم کسی بات کی تصدیق نہیں کر سکتے کہ پاکستان نے کیا واقعی امریکہ کے طیاروں کو بھارت کے خلاف استعمال کیا ہے

یا نہیں کیا
پاکستان کے خلاف روایتی انداز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردوں کو پناہ دی ہے اس لیے ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پاکستان میں موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو
ختم کریں اور تمام دہشت گردوں کے ساتھ عالمی قوانین کے مطابق سلوک کریںانہوں نے کہاکہ یہ پالیسی کا مسئلہ ہے دو طرفہ معاہدوں کے مندرجات پر بات کرنا جہاں امریکی دفاعی ٹیکنالوجی کے معاملات ہوں یااس بارے میں دوسرے ملکوں سے بات عام کرنا پالیسی نہیں ہے۔ یہ بات انہوں نے تب کہیں کہ جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا واقعی پاکستان نےf 16 طیاروں کا استعمال کیا ہے اور کیا اس کے استعمال کے بعد پاکستان کے خلاف کسی قسم کی کاروائی کی جا سکتی ہے