پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی میں پاکستان کے دوست ممالک پاکستان کا سپورٹ کرتے نظر آئے ترکی نے پاکستان کو خیرسگالی جذبات کے تحت اے پیغامات بھیجے اس کا دیا اور پاکستان کے ساتھ ساتھ چلنے کا ارادہ ظاہر کیا جبکہ عوام کی طرف سے بھی ایسے ہی جذبات دیکھنے کو ملے اس کے ساتھ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات قطر کے وزرائے خارجہ کے بیانات سے اندازہ لگایا گیا کہ پاکستان کی خواہش جو امن کی ہے اس کو سراہا گیا ایسے ہی روس اور امریکہ کی طرف سے بھی یہی پیغامات موصول ہوئے لیکن حیرانگی تب ہوئی کہ جب ہمالیہ سے بھی اونچی دوستی کا دعوی کرنے والے ملک چائنہ کی طرف سے کسی قسم کا پیغام سامنے نہیں آیا اگر دیکھا جائے تو چین ہمیں ہمیشہ پاکستان کی مدد کی ہر جنگ میں پاکستان کی ہر لحاظ سے مدد کرنے کو پہنچا اور اس کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر بھی پاکستان کو بھرپور سپورٹ کیا مختلف مواقع پر پاکستان کے خلاف پیش ہونے والے بالوں کو چائنا کی مدد سے ویٹو کیا گیا
لیکن موجودہ صورتحال میں چائنہ نے مکمل خاموشی اختیار کی ہے اور ایک لفظ بھی ایسا نہیں کہا کہ جس سے یہ معلوم ہو کہ وہ
پاکستان کی پشت پر کھڑا ہونا چاہتا ہے اور انڈیا کے خلاف ہر قسم کی جارحیت دکھا سکتا ہے اس اگرچہ پاکستان کے ساتھ دوستی کا دعویٰ کرتا ہے لیکن یاد رکھیں ممالک کے درمیان دوستی صرف اقتصادی اور دفاعی مفاہمت کے طور پر ہوتی ہے اگر کسی ملک کے ساتھ بہتر تعلقات ہیں تو اسکی وجہ بھی صرف اور صرف اپنے مفاد ہوتے ہیں پاکستان اور چین کے درمیان اس وقت کیا صورتحال ہے اور چین نے کیوں پاکستان کی مدد نہیں کی تفصیل جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کریں