اطلاع پیشن گوئی یا دشمن کی خبر ؟


2011 میں معروف صحافی نجم سیٹھی نے ایک ٹاک شو میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں یہ تہیہ کر لیا ہے کہ جو بھی سٹریٹیجک پارٹنر ہے ان کے علاوہ اگر کوئی بھی پاکستان کی سرحد کی خلاف ورزی کرے گا اور فضائی حدود کی خلاف ورزی کرے گا تو اس کا طیارہ مار گرایا جائے گا اس لیے انڈیا یہ کوشش ہرگز نہ کریں اگر وہ دو سے ڈھائی منٹ کے اندر لاہور سے ہوتے ہوئے پاکستان کے اندر تک آئے اور کچھ جگہ پر نقصان کر کے واپس چلے جائیں پہلی بات تو یہ کہ ان کو واپس نہیں جانے دیا جائے گا اور اگر واپس جانے بھی دیا گیا تو پاکستان ڈھائی منٹ کے بجائے دو منٹ کے اندر بہت آگے تک جاکر سفر کرکے واپس بھی آ جائے گا اور ایسی تباہی کرے گا کہ پاکستان کے سامنے پھر انڈیا کبھی بھی آنکھ اٹھا نہیں سکے گا

اس لیے انڈیا کبھی بھی پاکستان کے ساتھ لڑنے کی کوشش نہ کریں اگر موجودہ تناظر میں اس بات کو دیکھا جائے تو ایسا لگتا ہے کہ نجم سیٹھی نے ایک طرح سے پاکستان کے اور انڈیا کے درمیان ہونے والی ایک چھوٹی سی جنگ کے بارے میں پیشن گوئی کی ہے لیکن دراصل یہ پیشن گوئی نہیں بلکہ یہ معلومات تھیں کیونکہ ایک صحافی کے تعلقات مختلف لوگوں کے ساتھ ہوتے ہیں جو وقتا فوقتا ان کو کچھ اشارے دے دیتے ہیں جن سے یہ پوری کہانی سمجھاتے ہیں مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کریں