پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے جس طرح جارحیت دکھائی اور جس طرح پاکستان کے خلاف سرحد پر کروائی کرنے کی کوشش کی وہ سب کو معلوم ہے لیکن پاکستان نے ہمیشہ امن کی کوشش کی ہے اور یہ کوشش کی ہے کہ اس خطے کے امن کو سبوتاژ نہ کیا جائے اسی وجہ سے بھارت کے جنگی جہاز اڑانے والے پائلٹ کو گرفتار کرنے کے بعد بھارت کے حوالے کیا گیا تھا کہ کسی طرح سے امن کو موقع دیا جائے لیکن بھارت کی طرف سے مثبت جواب آنے کی بجائے پاکستان کو سبق سکھانے کا پیغام دیا گیا جس کے بعد مختلف سیاستدانوں نے اور سب کا ججز سمیت مختلف لوگوں نے یہ بیان دیا کہ پاکستان ایک پرامن ملک کے طور پر سامنے آ رہا ہے جبکہ انڈیا کی طرف سے جو پیغامات دیے جارہے ہیں وہ انتہائی منفی نوعیت کے ہیں سابقہ چیف جسٹس مرکنڈے کانجو میں بھی عمران خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا
کہ میں پہلے عمران خان کا ناقد تھا انکے کافی ساری باتوں پر مجھے اعتراض تھا لیکن جس دن انہوں نے بیان کیا ہے اور جس طرح کیمسٹری دکھائی ہے اور جس طرح کی انہوں نے امن کی بات کی ہے مجھے عمران خان کب سے بہت اچھے لگنے لگے ہیں ہمارے میڈیا نے انتہائی منفی رول ادا کیا ہے اور مودی چاہتا ہے کہ کسی طرح سے میں الیکشن جیت جاؤ اس لئے صرف الیکشن تک ہے الیکشن ختم ہونے کے بعد اگر مودی سرکار کی حکومت آجاتی ہے تو جنگ خود بخود ختم ہو جائے گی