بھارت کے موجودہ وزیراعظم نریندرمودی نے چونترہ کی مصلحت کو پس پشت ڈالتے ہوئے پاکستان کے خلاف اعلان جنگ کر دیا ہے یاد رہے گزشتہ دنوں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے یہ بات کی گئی تھی کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی سے ہمیں کافی تشویش ہے اور ہم نے کوشش کی ہے کہ پاکستان اور بھارت کو ایک میز پر بٹھا کر آپس میں بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے پر راضی کیا جائے اور ہمیں خبر ملی ہے لیکن آج ہی یہ خبر ملی کہ بھارت کی طرف سے ایسی تمام کوشش ہے جو صلح کی تھی اور حالات کو سازگار بنانے کے لئے تھی اس کو رد کردیا گیا ہے اور یہاں تک بھارت کے سرکار نے کہا ہے کہ اگر اس کی طرف سے بھی کسی قسم کی ثالثی کی پیشکش کی گئی تو اس کو پہلے ہی سے رد سمجھا جائے کیونکہ پاکستان کو ہم سبق سکھانا چاہتے ہیں
اور کسی قسم کی ثالثی کی پیشکش کرنے والے کو ہم پہلے سے کہہ رہے ہیں کہ ہمیں صلہ منظور نہیں ہے یاد رہے اس وقت تک سعودی عرب کے وزیر خارجہ پاکستان آنا چاہ رہے ہیں اور اس کے بعد انہوں نے بھارت بھی جانا ہے کیونکہ جو محمد بن سلمان کے دور میں وعدے کیے گئے اور جو منصوبے کیے گئے ان پر آگے پیش رفت اور منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنے کے لئے تشریف لا رہے تھے لیکن موجودہ حالات کی وجہ سے انہوں نے پاکستان اور بھارت دونوں کو یہ پیغام دیا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں اور فورا دونوں ممالک کو مل بیٹھ کر اس مسئلے کا حل نکالنا چاہیے لیکن ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے کوئی اچھی خبر نہیں ملی اور انہوں نے ہماری ثالثی کو ٹھکرا دیا ہے مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کیجئے