بھارتی پائلٹ ابھینندن کو رہا کردیا گیا جس کے بعد سب سے پہلے ان کا معائنہ ریڈکراس کی ٹیم کرے گی تاکہ دیکھا جائے تو ان کو کسی قسم کا نقصان تو نہیں ہوا اس کے بعد ان کا فضائیہ کی میڈیکل ٹیم معین نہ کرے گی جس کے بعد ان کو انٹیلی جنس بیورو لے کر جایا جائے گا اور وہاں ان سے مکمل تفصیلات جان جائے گی کہ ان کو کیسے پکڑا گیا ان سے کیا سوالات پوچھے گئے اور ان کے ساتھ کیا رویہ اور برتاو رکھا گیا اس کے بعد مکمل تفصیل رپورٹ حکومت کو پیش کی جائے گی جس پر غوروفکر کی جائے گی اور اس کے بعد اس کو عالمی میڈیا کے سامنے پیش کیا جائے گا یاد رہے یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ پاکستان کے زیر حراست رہنے کی وجہ سے پائلٹ کو مزید ایئر فورس کا حصہ نہیں رہنے دیا جائے گا
اور ممکن ہے کہ ان کو جبری ریٹائرمنٹ پر بھیجا جائے یاد رہے کہ اس سے پہلے پاکستان نے بھارتی پہلے سے ایک مختصر انٹرویو لیا اس نے اپنی نظروں میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں ٹارگٹ دیکھ رہا تھا کہ اس دوران مجھے ہٹ کیا گیا ۔ میرے جہاز دو ٹکڑے ہونے والا تھا کہ میں نے خود کو جہاز سے کرایا اور پیراشوٹ کے ذریعے زمین پر اترا میرے پاس بندوق کی لیکن لوگ بڑی تعداد میں تھے اس لئے میں نے کسی قسم کا حملہ نہیں کیا اور وہاں سے بھاگنے کی کوشش کی تو لوگوں نے مجھے پکڑ لیا اور مارنے لگے اس دوران پاک فوج کے دو جوان آئے اور مجھے رسکیو کیا مجھے فورا ابتدائی طبی امداد دی گئی جس کے بعد مجھے سی ایم ایچ منتقل کیا گیا اور وہاں پر میری مکمل جانچ پڑتال ہوئی انہوں نے میرے ساتھ انتہائی بہترین رویہ رکھا اور اس کے ساتھ ساتھ میں یہ بھی کہنا چاہوں گا کہ پاکستان کے بارے میں میڈیا میں جو کچھ بتایا جارہا ہے اور جس طرح بتایا جاتا ہے تو بالکل غلط ہے پاکستانی محبت کرنے والے اور امن پسند لوگ ہیں