آج پاکستان کی طرف سے جذبہ خیر سگالی کے طور پر بھارتی پائلٹ کو رہا کردیا گیا اور واہگہ بارڈر پر اس کو بھارتی فوج کے حوالے کیا گیا جس کے بعد بھارت کی میڈیا کی طرف سے یہ سوالات اٹھنے لگے اور یہ کہا جانے لگا کہ پاکستان نے بھارت کے ڈر سے پائلٹ کو آزاد کردیا جب کہ کچھ لوگ یہ بھی کہہ رہے تھے کہ پاکستان عالمی دباؤ کی وجہ سے اور بھارت کی طرف سے دی جانے والی دھمکیوں کے ڈر سے پائلٹ کو آزاد کرنے پر مجبور ہوا جس کے بعد پاکستان کے مشہور اینکر پرسن اور صحافی حامد میر نے اپنے شو میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے دباؤ میں آکر اور انڈیا کے خوف سے پائلٹ کو آزاد کیا ہے
تو پھر مودی ذرا کوشش کرے اور پاکستان سے کلبوشن یادو کو چھڑا کر لے جائے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ جاتا رہا ہے اور اس کی کوشش رہی ہے پڑوسی ممالک کے ساتھ پرامن رہے لیکن انڈیا نے ہمیشہ پاکستان کے اس جذبے کو کمزوری سمجھا ہے اور اس کی وجہ سے پاکستان کے خلاف وقتن فوقتن جارحیت کرتا رہتا ہے اگر انڈیا سمجھتا ہے کہ پاکستان دباؤ میں آکر یہ سب کچھ کر رہا ہے تو پھر پاکستان سے اپنے جاسوس کلبوشن یادو کو چھڑا کر لے جائے