پاکستان اور بھارت کے حالیہ معاملات کے بارے میں اور کیا ہونے والا ہے اس کے بارے میں متضاد خبر سامنے آ رہی ہے گزشتہ دنوں یہ خبر سامنے آئے گی انڈیا کی ہائی اتھارٹی میٹنگ کے اندر یہ فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کے گیارہ مقامات کو نشانہ بنائیں گے اور مزائل ڈالے جائیں گے جب اس کی انٹیلی جنس رپورٹ پاکستان کو ملی تو پاکستان نے اس کے بدلے میں انڈیا کے 25 سے زائد مقامات کو ٹارگٹ کیا اور ساتھ میں دوست ملک کو یہ پیغام جاری کیا کہ انڈیا کو یہ پیغام دیا جائے کہ اگر وہ پاکستان کے گیارہ مقامات کو نشانہ بنائیں گے تو اس کے بدلے میں پاکستان 25 سے زائد مقامات کو اڑانے کی ضرور کوشش کرے گا اور ساتھ میں ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال سے بھی دریغ نہیں کیا جائے گا اور اگر انڈیا نے اس طرح کی کوئی جارحیت کرنے کی کوشش کی دوست کو بھرپور جواب دیا جائے گا
انڈیا کو پیغام ملنے کے بعد فوری طور پر ہائی الرٹ جاری ہوا اور دوبارہ سے میٹنگ بلائی گئی ہے کہ جس میں اب پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ دوسری طرف یہ خبریں سامنے آئیں گے اب انڈیا کی کوشش ہے کہ زمینی اور فضائی حملہ کرنے کے بجائے پاکستان کے پانیوں کی سرحدوں پر حملہ کیا جائے اور نیوی کے ذریعے پاکستان کے بندرگاہوں اور دوسرے علاقوں کو نشانہ بنایا جائے اس کے ساتھ ساتھ یہ خبر بھی سامنے آ رہی ہے کہ پاکستان کی طرف سے جب اعلان کیا گیا ہے گرفتار کیا جانے والا پائلٹ کل رہا کر دیا جائے گا اور اس کے بدلے میں امید کی جارہی تھی کہ انڈیا جنگ بندی کرے گا اور مثبت پیغام دے گا لیکن اس کے فورا بعد انڈیا کی طرف سے پیغام آیا گیا وہ دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کرنے کے لئے پاکستان میں کسی بھی علاقے تک جائیں گے اور پاکستان کو سبق سکھائیں گے جس کے بعد پاکستان کی طرف سے انڈیا کے پائلٹ کی رہائی کا معاملہ موخر کر دیا گیا مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیے