عمران خان دونلڈ ٹرمپ پھنسا رہا ہے


پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی کی وجہ سے دوسرے ممالک بھی پریشان ہیں اور تشویش کا اظہار کیا ہے گزشتہ دنوں میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی ختم ہونی چاہیے اور اس کی ہمیشہ جنگ کسی مسلے کا حل نہیں بلکہ یہ مذاکرات کی میز پر حل ہونا چاہیے اس بیان کی ان کے بعد نریندر مودی نے اس کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ ہم بھی مزید کشیدگی نہیں چاہتے جبکہ پاکستان کی طرف سے بھی خیر سگالی کا پیغام دیا گیا ہے یاد رہے گزشتہ دن پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بارے میں چین روس اور بھارت کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ ہوئی اور ہفتے کی موجودہ حالت پر گفتگو ہوئی جس میں بھارت نے ہمیشہ کی طرح پاکستان کے خلاف منفی باتیں کی اور دہشت گردی کا الزام لگایا جس کے بعد چین کے وزیر خارجہ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی قربانیوں کا صلہ دینا چاہیے

پاکستان کہ کی قربانیوں کو تسلیم کرنا چاہیے کیونکہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ جنگ لڑی ہے اور سب سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے پاکستان اس وقت خود دہشت گردی کا شکار ہے اس لیے پاکستان پر دہشتگرد ملک ہونے کا الزام لگانا کسی طور پر مناسب نہیں انڈیا کی طرف سے جاری جارحیت کی وجہ سے حالات خراب ہورہے ہیں اور پاکستان اور انڈیا کو چاہئے کہ مل بیٹھ کر اس مسئلے کا حل نکالے کیوں کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے یاد رہے اس وقت افغانستان سے امریکہ جا رہا ہے جس کے بعد افغانستان میں اپنی موجودگی کو برقرار رکھنے اور اس علاقے پر نظر رکھنے کے لئے اپنی پرائیویٹ فوج پہنچے گی جبکہ اس وقت ہندوستان کا افغانستان کے اندر بہت بھاری سرمایہ کاری کر چکا ہے اور مستقبل میں اس سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے لیکن اگر افغانستان سے امریکہ چلا جائے تو پھر طالبان بہت آسانی کے ساتھ ہے پورے افغانستان پر قبضہ کر سکتے ہیں اور بھارت کے مفادات ختم ہو سکتے ہیں اس لئے جب چھڑ گئی ہے مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں