گزشتہ دن صبح کے وقت مختلف خبریں آنے لگیں کہ پاکستان نے بھارت کے دو طیارے مار گرائے ہیں جس کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف طرح کی ویڈیوسامنے آنے لگیں جس میں سے ایک ویڈیو اقبال ٹکی تھی جو زخمی حالت میں ہوتا ہے اور اس کے دو جب لوگ ہوتے ہیں جو اس کو سہارا دے رہے ہوتے اور تسلی دے رہے ہوتے ہیں یہی ویڈیو ڈاکٹر شاہد مسعود کی طرف سے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لگائی گئی جس کے بعد پورے پاکستان میں پھیلی اور اس کے ساتھ ساتھ انڈیا میں بھی اس پر تبصرہ شروع ہوا لیکن کچھ دیر بعد اس کی حقیقت سامنے آئے گی یہ ویڈیو جعلی ہے یا پرانی ویڈیو ہے کیونکہ اس میں جس شخص کو دکھایا جارہا ہے وہ حملے میں تھا ہی نہیں بلکہ حقیقت میں یہ پرانی ویڈیو تھی
اور کسی اور جگہ کی تھی لیکن ڈاکٹر شاہد مسعود نے اس ویڈیو کو حق ہے یا نہیں اور اس کے بعد ڈاکٹر شاہد مسعود کے جاننے والے ایک معروف انڈین صحافی نے ڈاکٹر شاہد مسعود سے کہا کہ یہ ویڈیو پرانی ہے اور اس کا تعلق موجودہ حملے سے نہیں جس کے ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ میں اس معاملے کو دوبارہ دیکھتا ہوں اور اس ویڈیو کو دوبارہ دیکھوں گا لیکن پہلے آپ ہمیں یہ بتائیں کہ آپ کی طرف سے جو ہمارا ایف سکسٹین جہاز کرایا گیا ہے اور 350 لوگ شہید ہوئے ہیں اس کے بارے میں تو کچھ دکھائی جس کے بعد کوئی جواب نہیں آیا ڈاکٹر شاہد مسعود نے ایسا کیوں کیا یہ ویڈیو کیوں لگائی اور یہ جانتے ہوئے بھی کہ یہ پرانی ویڈیو ہے وہاں سے کیا مقاصد حاصل کرنا چاہتے تھے اس کی تفصیل جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں