مودی سرکار نے انتہائی چالاکی کے ساتھ اپنی افواج پر حملہ کرنے کے بعد الیکشن کمپین شروع کردی لیکن ان کا یہ کام ان کے گلے پڑ رہا ہے حال ہی میں سابقہ جرنل ڈی ایس ہودا اور چدمبرم جو کہ سابق وفاقی وزیر چکے ہیں انہوں نے بھی اس سے معاملے پر مودی حکومت پر شکوک و شبہات ظاہر کی ہیں سابقہ جرنل ڈی ایس ہودا کے مطابق اس حملے میں استعمال ہونے والا بارود باہر سے نہیں آیا بلکہ مقامی طور پر تیار کیا گیا تھا انہوں نے کہا کہ ابھی تک جتنے بھی رپورٹس آئی ہے اس کے مطابق یہ بارود کہیں سے بھی پاکستان کا نہیں لگتا بلکہ یہ مقامی طور پر تیار کیا گیا ہے اور اس کی تیاری میں بھی ایسے لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے جو انتہائی ایکسپرٹ ہوتے ہیں
اور ہمارے انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق ایسا مجاہدین کے اندر کوئی بھی نہیں ہے جو اتنی بڑی مقدار کے اندر اتنی مہارت کے ساتھ بارود تیار کرسکے ہیں چدمبرم کا کہنا تھا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مودی حکومت کے مطابق اگر کوئی مسلمان 3 سے 4 کلو گوشت گائے کا لیکر پکڑا جائے تو اس کو قتل کرنے کے لئے تیار ہو جاتے ہیں آپ کو 3 سے 4 کلو گوشت کی اطلاع تو مل جاتی ہے لیکن ساڑھے تین سو کلو بارودی مواد کی اطلاع آپ کو کیسے نہیں ملی اور پھر اتنی بڑی مقدار کے اندر بارود بارڈر سے لایا کیسے کیا انہوں نے کہا کہ صرف اور صرف مودی سرکار کی کوشش ہے کہ کسی طرح سے الیکشن جیتا جائے اور اس کے لیے وہ اپنے ہی افواج کو نشانہ بنانے سے بھی نہیں کترا رہے مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں