کلبوشن یادو کا معاملہ اس وقت عالمی کورٹ میں سنا جارہا ہے کہا جا رہا ہے کہ بھارتی وکیل نے پاکستان کے دہشت گردی کے معاملات میں ملوث ہونے کے ثبوت کے طور پر پاکستان کے سابقہ وزیراعظم میاں نوازشریف کا ایک انٹرویو پیش کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کے اندر ایسے تنظیم میں موجود ہے کہ جو بیرون ملک جاکر کروائی کرتے ہیں اور یہ پاکستان میں بالکل بھی نہیں ہونی چاہیے جس کے بعد یہ خبر سامنے آئی کے وکیل نے بطور دلیل پیش کی ہے اور اس کی وجہ سے پاکستان کا کیس کمزور ہوتا جارہا ہے لیکن یاد رکھیں دلائل ضرور کام کرتے ہیں لیکن ایسے دلائل کی جس میں کسی کا انٹرویو بطور ثبوت پیش کیا جائے وہ دل ہی نہیں مانا جاتا کیونکہ ایسے بہت سارے لوگ موجود ہوتے ہیں
کہ جو مختلف خیالات رکھتے ہیں اور ان کا خیال کسی بھی طرح سے یہ نہیں سمجھا جاتا کہ وہی ملک اندر ہوتا بھی رہا ہے کیونکہ اگر میاں نواز شریف کی بات کو ہیں اگر لیا جائے تو اس سے زیادہ خطرناک باتیں پاکستان کے موجودہ وزیراعظم عمران خان نے کی ہے انہوں نے بلوچستان کے اندر فوج کی کاروائیوں کے خلاف بہت کچھ بولا ہے اس کے ساتھ انھوں نے تنظیموں کے خلاف بھی بہت کچھ بولا ہے اور یہ حقیقت ہے کہ پاکستان کے اندر ایسی تنظیمیں موجود ہے باقاعدہ پاکستان کے سپورٹ کے ساتھ ہی یہ باہر جاتی ہے مزید تفصیلات جاننے کے لئے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں