وزیر اعظم نے قوم کو شاندار مستقبل کی نوید سنا دی


پاکستان میں اس وقت ٹیکس فائلر 17 لاکھ ہے اور یہ لوگ 21 کروڑ افراد کی آبادی کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتے پاکستان کے اندر امیر طبقہ ٹیکس نہیں دیتا جبکہ مزدور طبقہ اور اس کے ساتھ ساتھ جو نوکری پیشہ طبقہ ہے وہ ٹیکس دیتے ہیں اور ان کی کل تعداد 17 لاکھ ہے اور یہ عکس کروڑ آبادی کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے ہم کوشش کریں گے کہ ٹیکس کا نظام بہتر کیا جائے اور اسے یا تو پھر اس نظام کو بالکل بدل دیا جائے جس کی وجہ سے اگر ہم ایک نیا نظام بنانے میں کامیاب ہوگئے تو پاکستان میں سالانہ 8000 ارب کا ٹیکس جمع ہو گا گزشتہ دنوں پاکستانی کون سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اس بارے میں بات کی ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اندر بہت سارا نظام ایسا ہے

کہ جو بالکل غلط ہے اور یہ اس کی وجہ سے لوگوں کو فائدہ ہوتا ہے لیکن عوام کو اور اس کے ساتھ ساتھ حکومت کو شدید نقصان ہوتا ہے انہوں نے ٹیکس نظام کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا ٹیکس نظام ایسا ہے کہ جس میں 17 لاکھ افراد ٹیکس دیتے ہیں جبکہ یہ افراد 21 کروڑ عوام کا بوجھ اٹھائے ہوئے ہے اور یہ انتہائی ظالم ہے ہم کوشش کریں گے کہ امیر طبقے کو بھی ٹیکس کیا جائے اور اس میں ٹیکس وصول کیا جائے ہم کوشش کر رہے ہیں ٹیکس کا نظام متعارف کروائے اگر ہم نے انظام بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں تو سلانہ 8000 ارب سے زائد کا ٹیکس جمع ہوسکتا ہے انہوں نے کہا کہ اگر ہم خود کو تبدیل نہ کرے تو ملک تباہی کی طرف چلا جائے گا ان کا کہنا تھا کہ ہم ٹیکس کیوں نہیں بڑھائیں گے بلکہ ایسے لوگوں کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لے کر آئیں گے کہ جن پر ٹیکس دینا بنتا ہے لیکن وہ ٹیکس نہیں دے رہے