سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان انڈیا جا چکے اور انڈیا کے اندر اندر مودی کے ساتھ ملاقات بھی کر چکے ہیں لیکن کی طرف سے دکھائی جانے والی گرم جوشی کسی کام نہ آ سک ملاقات کے بعد محمد بن سلمان اور نریندر مودی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی لیکن اس پریس کانفرنس میں نرندر مودی نے نہ ہی تو جیش کا ذکر کیا کہ مسعود اظہر کا ذکر کیا اور نہ ہی پاکستان کا ذکر کیا تو کس کے ساتھ ساتھ ان کی توقع تھی کہ سعودی عرب کے ولی عہد کی طرف سے کسی قسم کا کوئی بیان جاری کیا جاسکے جو پاکستان کے خلاف ہوں لیکن انہوں نے بھارتی امیدوں پر پانی پھیرتے ہوئے پاکستان کے خلاف کوئی بھی بات نہیں کی
اور نہ ہی کشمیر کے موضوع پر کوئی بات کی بلکہ ان کا موضوع زیادہ تر علاقے کا امن اور معاہدے اور تجارت کے بارے میں تھا اس کے ساتھ ساتھ بھارتی میڈیا نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم کو 2 ارب ڈالر کا تحفہ دیا گیا اور اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی گئی لیکن اس کے برعکس انڈیا میں صرف باتیں ہی ہوئی مجموعی طور پر یہ انتہائی ناکام دو راستے جا رہا ہے