پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ ہوتے تعلقات


سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی طرف سے بیان جاری کیا گیا ہے کہ جس میں بتایا گیا کہ پلوامہ میں سکیورٹی فورسز پر ہونے والے حملہ انتہائی افسوسناک ہے لیکن اس کا الزام پاکستان کو بالکل بھی نہیں دیا جاسکتا اور خاص کر اس موقع پر جب سعودی عرب کے ولی عہد پاکستان اور انڈیا کے دورے پر ہے تو یہ دراصل امن کو تہہ و بالا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے سعودی عرب کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ مل کر پریس کانفرنس کی اور کہا کہ سعودی عرب کی خواہش ہے

کہ یہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ پرامن طریقے سے وقت گزارے اور بجائے اس کے کہ ایک دوسرے کی مخالفت میں ہمیشہ ایک دوسرے کا نقصان کرتا رہے ان کو چاہئے کہ ایک دوسرے کی مدد کرے اور اس علاقے کے عوام کو ترقی یافتہ عوام کی فہرست میں شامل کریں