کہا جا رہا ہے کہ افغان طالبان کے وفد کی سعودی عرب کے ولی عہد سے ملاقات کا امکان موجود ہے سعودی عرب کے ولیعہد اس وقت پاکستان تشریف لا چکے ہیں جبکہ افغان طالبان کی طرف سے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ مذاکرات کا اگلا دور پاکستان میں کیا جائے گا جس کے بعد مختلف خبریں سامنے آنا شروع ہو گئی تھیں اور عالمی میڈیا پر پاکستان کا مذاق بن رہا تھا کیونکہ امریکہ کی طرف سے یہ کہا گیا کہ ابھی تک ہمیں کسی قسم کی دعوت موصول نہیں ہوئی لیکنہ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ نے اس کے فورا بعد پاکستان کی مدد کی اور کہا کہ ہم نے باقاعدہ طور پر یہ طے کیا ہے کہ پاکستان مذاکرات کا حصہ بنے گا
اور اگلا دور پاکستان میں کیا جائے گا یہ دور آج اسلام آباد میں چلے گا اور اس میں افغان ترجمان کے ساتھ ساتھ امریکہ کی طرف سے مقرر کردہ مشیر خاصاور ترجمہ نے خاص زلمی خلیل زادہ شرکت کریں گے یاد رہے کہ افغان طالبان کا وقت وفد امریکہ کے ساتھ ملاقات کرنے سے پہلے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان اور سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات کریں گے اور علاقے کے دو طرفہ تعلقات اور مفاد کو پیش نظر رکھ کر گفتگو کی جائے گی