مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں بھارتی فوجیوں پر حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کو اس حملے کا مورد الزام ٹھہرایا اور کہا کہ پاکستان اس میں ملوث ہے اور ساتھ میں یہ کہا گیا کہ پاکستان کو ہم اپنے پسندیدہ ترین اقوام سے ہٹانے کی کوشش کریں گے اور ان پر اقتصادی پابندی بھی لگائی گئی جس کے بعد پاکستان نے بھی جوابی وار کرنے کے لئے انڈیا پر تجارتی پابندیاں لگانے کی منظوری دی ہے یاد رہے 2012 میں پاکستان کی حکومت نے یہ اعلان کیا تھا کہ 1000 200 اشیاء کے علاوہ بھارت سے کسی بھی طرح کی تجارت کی جاسکتی ہے
اور بھارت کو موسٹ فیورٹ کنٹری کرا دیا گیا تھا لیکن موجودہ جارحانہ رویہ کے بعدپاکستان بھی جوابی وار کی تیاری کر چکا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ واگاباڈر سے ہونے والی تجارت کو کم کیا جائے گا ٹیکس لگایا جائے گا اور ممکن ہے کہ جن اشیا کی تجارت کی جا رہی ہے اس میں مزید کمی لائی جا سکے