بھارت کے تسلط میں موجود مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں انڈیا کی فوج پر انتہائی خطرناک حملہ کیا گیا جس کے بعد انڈیا کی فوج کے جوانوں میں سے 50 تو موقع پر مر گئے اور بہت زیادہ زخمی بھی ہوئے جس کے بعد یہ الزام لگایا گیا کہ یہ حملہ جیش محمد نامی تنظیم نے کیا ہے اور سات میں یہ کہا گیا کہ حملہ کرنے والے کا نام عادل ڈار تھا اس کے فورا بعد میڈیا میں یہ چرچے شروع ہو گیا کہ پاکستان نے یہ حملہ کرایا ہے تاکہ کشمیر کے حالات کو خراب کیا جا سکے لیکن اگر دیکھا جائے تو اس وقت پاکستان اپنے اندرونی حالات میں اس حد تک گرا ہوا ہے کہ اس کے لیے اس طرح کی کسی قسم کا ایڈونچر کرنا اپنے آپ کو موت کے منہ میں ڈالنا ہے پاکستان میں پی ایس ایل چل رہا ہے پاکستان کبھی نہیں چاہے گا کہ کوئی ایسی حرکت کرے کہ جس کی وجہ سے انٹرنیشنل میڈیا کی توجہ پھر سے پاکستان کی طرف ہوجائے اس کے ساتھ پاکستان میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان بھی تشریف لا چکے ہیں
تو اس وقت ایسی کروائی کرنا سمجھ میں نہیں آتا اور یہ سمجھ سے بالا تر ہے جب کہ دوسری طرف دیکھا جائے تو بھارت میں اس وقت انتخابات بہت قریب آچکے ہیں اور مودی حکومت کو اگلی دفعہ الیکشن میں جیتنا ناممکن دکھائی دے رہا ہے کیونکہ ملک کے اندر انہوں نے جو شدت پسند تنظیموں کو کھلی چھوٹ دی تھی اور جس طرح وہ لوگوں کو ذبح کرتے ہوئے پھر رہے تھے اس کے بعد ان کا جتنا ناممکن دکھائی دے رہا ہے تو ان کی کوشش ہے کہ کسی طرح سے عوام کی رائے کو اپنی رائے سے ملا لیا جائے اور ووٹ حاصل کیا جائے اور خود ان کے اپنے لوگ بھی یہی کہہ رہے ہیں کہ یہ صرف حکومت کا ایک ڈرامہ ہے تاکہ ووٹ حاصل کیا جا سکے مزید تفصیلات کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں