بھارت کے افواج پر کشمیر میں حملہ ہونے کے بعد جس شخص کی ذات کو اور زندگی کو سب سے زیادہ خطرہ ہے وہ نوجوت سنگھ سدھو ہے یاد رہے نوجوت سنگھ سدھو نے ہمیشہ ایسے بیانات دیے جو کہ پاکستان کے مفاد میں ہیں وزیراعظم عمران خان نے جب حلف لیا تو اس وقت انڈیا سے نوجوت سنگھ سدھو نے شرکت کی اور عمران خان کو مبارکباد بھی دی اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے کچھ ایسے بیان بازی بھی کی کہ جس کی وجہ سے ان کو اپنے ہی ملک کے اندر غدار قرار دیا گیا لیکن وہ باز آنے والے نہیں تھے اور انہوں نے کئی دفعہ ایسی بات کی گئی جس کی وجہ سے میڈیا نے اس بات کو خوب چلا حال ہی میں جب کشمیر میں بھارتی فورسز پر فضائی حملہ کیا گیا اور پچاس سے زائد فوجی جوانوں کوتیغ کردیا گیا
اور ایسی ہی اتنی ہی تعداد میں زخمی کیا گیا تو اس کے بعد نوجوت سنگھ سدھو سے سوالات پوچھے اور کہا کہ آپ اس کے بارے میں کیا کہتے ہیں انہوں نے ہمیشہ ہی سچ کا ساتھ دیتے ہوئے کہا کہ یہ مجھے سرکار کا اپنا کام ہے اور انتخابات کی تیاری کا ایک سلسلہ ہے جس کے بعد ان کے خلاف مہم میں تیزی آگئی ہے اور کسی وقت بھی ان کو جان سے مارا جا سکتا ہے اس وجہ سے حکومت کی طرف سے ان کو سیکیورٹی دی جارہی ہے لیکن عوام کا غصہ کبھی ختم نہیں ہو رہا اور وہ مسلسل نوجوت سنگھ سدھو کو پاکستان بھیجنے یا پھر ان کو قتل کرنے یا پھر ملک سے باہر نکالنے کی مہم چلا رہے ہیں مزید تفصیلات کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیے