حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے دور میں مسلمانوں کی افواج دنیاکے مختلف قوموں سے برسرپیکار تھی ۔ ایک طرف مسلمانوں کی فوجیں رستم اور یزدگر کی افواج کو روندتی ہوئی ملک شام میں آگے بڑھ رہی تھی تو دوسری طرف عراق کے فرمان روا پریشان تھے کہ اسلام کے افواج کے اس یلغار کے خلاف کیا جائے اور کیسے اپنی سلطنتوں کی حفاظت کی جائے ۔ مسلمانوں کا ایک ہی مقصد تھا کہ پورئ دنیا کے انسان اللہ کی غلامی میں آجائے یا پھر اسلام کی ریاست مدینہ کی غلامی کا طوق اپنے گلے میں ڈال لیں ۔ حقائق ٹی وی کے ناظرین اس وقت ایک فوج ایران کے افواج کو روندتی ہوئی مکران کے مقام تک پہنچ چکی تھی اور اب ان کا ارادہ افغانستان میں داخل ہونے کا تھا ۔ اس دوران حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے مسلمانوں کے لشکروں کا احوال جاننے کے لئے ایک ترتیب مقرر کی تھی ۔
ان کا حکم تھا کہ کسی بھی علاقہ پر حملہ کرنے سے پہلے امیر المومنین کو وہا ں کے لوگوں کے مزاج معاش اور وہاں کی آب و ہوا کے بارے میں باخبر کیا جائے ۔ اس اصول کو مد نظر رکھتے ہوئے اس وقت لشکر کے امیر نے مدینہ میں اپنا قاصد بھیجا تا کہ افغانستان کے بارے میں بتا سکے ۔ جب قاصد قاصد نے ایران کی جنگ کے بارے میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو مکمل تفصیل بتائی اور اس کے بعد انہیں امیر الجیش کے ارادے سے بھی باخبر کیا اور کہا کہ اس وقت علاقے کی طرف بڑھ رہے ہیں کہ جس کے بارے میں ہمیں پہلے علم نہیں تھا حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ نے ان سے پوچھا کہ یہ بتاؤ کہ وہاں کی سرزمین کیسی ہے قاصد کہنے لگا وہاں کی زمین پتھریلی ہے سخت پہاڑ طرف موجود ہے لوگوں کی طبیعت میں بھی ایسی ہی سختی موجود ہے اور یہاں کے لوگ قبائل کی شکل میں زندگی گزارتے ہیں
اس کے سخت یہ لوگ سخت جنگجو بھی ہے ۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ نے جب وہ زمین کا احوال جانا وہاں کے لوگوں کے مزاج کے بارے میں سمجھا اور وہاں کے قبائلی رواج اور طور طریقے کے بارے میں جان لیا تو آپ نے قاصد کو کہا کہ واپس امیر الجیش کے پاس جاؤ اور ان سے کہو کہ امیرالمومنین کا حکم ہے کہ تم لوگ واپس آ جاؤ اور اس علاقے پر حملہ کرنے سے باز آ جاؤ ناظرین افغانستان کی تاریخ کے بارے میں ہم آپ سے ایک انتہائی معلوماتی ویڈیو شئیر کرنے جا رہے ہیں اس ویڈیو میں برطانیہ سے لے کر امریکہ تک کے حالات بیان کئے گئے ہیں اور اس میں پاکستان کے گمنام ہیروز کا کیا کردار رہاہے وہ بھی بیان کیا گیا ہے ۔ ایک انتہائی اہم ویڈیو ہے اس کو ضرور ملاحظہ کریں