سعودی سرمایاکاری کا اصل مقصد


پاکستان شاید تاریخ میں کبھی بھی دنیا کے لئے اتنی اہمیت ہے نہ رکھتا ہو جتنی آج رکھتا ہے اس وقت اس خطے کے حالات پوری دنیا کے مستقبل کو متاثر کرسکتے ہیں ایک طرف افغانستان میں امریکا کی شکست واضح طور پر دکھائی دے رہی ہے تو دوسری طرف پاکستان امریکہ کی طرف سے بار بار دھوکہ دہی کے بعد نئے دوستوں کی تلاش میں نکلا ہوا ہے اور اس نے اپنے جانی دشمن یعنی کے روس کے ساتھ بھی دوستی کا ہاتھ ملا لیا ہے اس کے ساتھ پاکستان میں گوادر اور سی پیک ایک ایسا منصوبہ ہے کہ جو دنیا میں سب سے زیادہ نفع بخش قرار دیا جا رہا ہے اسی وجہ سے سی پیک نہ صرف چائنا کے اقتصادی امور کے تحت بنایا جارہا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ آپ اس منصوبے میں سعودی عرب قطر اور روس اور دیگر ممالک نے بھی سرمایہ کاری کرنے کا اظہار کیا ہے اور معاہدات پر دستخط بھی ہو چکے ہیں

اس وقت پاکستان میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان آئیں گے اور توقع کی جارہی ہے کہ سولہ سے بیس ارب ڈالر کے درمیان سرمایہ کاری کے معاہدے کئے جائیں گے اور یہ معاہدے زیادہ تر توانائی کے شعبے میں ہوں گے اگر دیکھا جائے تو سعودی عرب اپنے مفاد کی خاطر پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے جارہا ہے کیونکہ تیل کی دولت پر انحصار کرنے کی بجائے اب سعودی عرب کی یہ کوشش ہے کہ ایسے مواقع تلاش کیے جائیں کہ جس میں ملک کی معیشت کو سنبھالا جا سکے اس وجہ سے سعودی عرب دنیا کے مختلف ممالک میں مختلف سیکٹرز میں اور مختلف شعبہ جات میں سرمایہ کاری کر رہا ہے پاکستان میں سرمایہ کاری دراصل اسٹیٹ بنانے کی لیے ہے جس میں ریفائنری بنائی جائے گی جو ایشیا کی سب سے بڑی ریفائنری ہوگی اور یہ ممالک کو تیل کی سپلائی کی جائے گی مزید تفصیلات کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں