پی ٹی وی کا بیڑا غرق ہو گیا ہے پی ٹی وی آزاد نہیں ہوا صرف کھانے پینے کیلئے 2 ارب سے زائد کا بجٹ مانگا جا رہا ہے یہ بات کئی سینیئر ڈاکٹر شاہد مسعود مزید تفصیلات بیان کرنے سے پہلے آپ سے گزارش ہے کہ اگر ابھی تک آپ نے ہمارا چینل سبسکرائب نہیں کیا تو ہمارا چینل سبسکرائب فرمائے اور اس کے بعد ہمارے چینل کے پاس ہی ریڈ کلر کا ایک بٹن ہے جس کے اوپر ایک ن بنا ہوا ہے بلکہ اس کے اوپر کلک کریں اور ناظرین شاید پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے اینکرز میں ڈاکٹر شاہد مسعود کا نام سب سے اوپر ہوگا ان کا شور سب سے زیادہ پسند کیا جاتا ہے اور ان کی رینکنگ میں بھی سب سے زیادہ آئی ہوتی ہے یہی وجہ تھی کہ جب ڈاکٹر شاہد مسعود جیل میں تھے تو میڈیا کے بہت ہی کم لوگوں نے اس پر بات کی اور ان کے ساتھ جو رویہ رکھا گیا اس سے معلوم ہو رہا تھا کہ یہ ایک پروفیشنل دشمنی ہے جس کے یہ لوگ بدلہ لے رہے ہیں کیونکہ ڈاکٹر شاہد مسعود کا جب پروگرام شروع ہوجاتا تھا تو اس کے ساتھ پورے پاکستان سے لوگوں کی توجہ ان کے چینل کی طرف ہوتی تھی کیونکہ یہ ہمیشہ ایسے حقائق بیان کرتے تھے ایلومیناتی سی آئی اے اور دوسرے تنظیموں کے بارے میں انہوں نے جو انکشافات کئے ہیں ان کے ارادوں سے پاکستانی عوام اور حکومت کو خبردار کیا ایسا کبھی کسی نے نہیں کیا کبھی کسی کو جرات نہیں ہوئی کہ وہ الومیناٹی کے بارے میں بات کرے وہ ڈارک ویب کے بارے میں بات کرے وہ بچوں کے گینگ ریپ کے بارے میں بات کریں کہ ڈاکٹر شاہد مسعود ہی تھے جنھوں نے زینب کیس میں اپنی تحقیق اور محنت کے بعد یہ کہا کہ پاکستان کے اندر ڈالو پر اس وقت بہت زیادہ کام کر رہی ہے
اور ان کے نمائندے پاکستان بھر میں پھیلے ہوئے ہیں یہ لوگ بیرونی اکاؤنٹ کے ایجنڈے پر عمل کرکے ہم بچوں کو اغوا کرتے ہیں انکا ریپ کرتے ہیں اور پھر انتہائی تشدد کرنے کے بعد ان کو جان سے مار ڈالتے ہیں یہ باقاعدہ ایک جنگ ہے اور جگہ جگہ پر یہ لوگ پھیلے ہوئے ہیں ڈاکٹر شاہد مسعود کی اس بات کا بہت زیادہ مذاق اڑایا گیا اور کہا گیا کہ یہ شخص صرف اور ریٹنگ کے لیے سب کچھ کر رہا ہے لیکن اس کے بعد ہمارے گمنام ہیروز آئی ایس آئی نے مختلف مقامات پر چھاپے مارنے کے بعد بچوں کے ریپ کی ویڈیوز برآمد کی اور کئی گروہ کو پکڑا جس میں مشہور سیاستدانوں کے انتہائی قریبی اور عزیزی لوگ بھی شامل تھے ناظرین اگر آپ کو یاد ہو ڈاکٹر شاہد مسعود کو جب جیل میں رکھا گیا تو اس کے بعد ان کو جب عدالت لایا جاتا تھا تو ان کو ہتھکڑی لگائی جاتی ان کو بکتر بند گاڑی میں انتہائی خطرناک دہشت گردوں کے ساتھ رکھ کر لایا جاتا اور ایسا تاثر دینے کی کوشش کی جاتی ہے کہ یہ شخص بھی بہت بڑا جرم ہے یہ حالت دیکھنے کے بعد عمران خان نے حکم دیا تھا کہ ان کو ہتھکڑی نہ لگائی جائے اور ایف آئی اے کو انہوں نے حکم دیا تھا اور اس کے ساتھ پی ٹی وی کے وکیل کو بھی انھوں نے کہا تھا کہ اگر ان کے خلاف کسی قسم کا ثبوت موجود نہیں ہے تو یہ کیس جلد از جلد نمٹایا جائے لیکن یہ مافیا اتنا طاقتور تھا جس کے خلاف ڈاکٹر شاہد مسعود کام کر رہے تھے کہ انھوں نے وزیراعظم کے حکم کو بھی نافذ ہونے سے روک دیا آپ جان سکتے ہیں اس سے آپ اندازہ لگائیے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود نے کیسے لوگوں کے خلاف ایکشن لیا اور کیسے ان کا چہرہ لوگوں کے سامنے ننگا کیا ڈاکٹر شاہد مسعود نے پی ٹی وی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کیا کہا اور انہوں نے کیا انکشافات کئے اس کے لئے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں