ڈاکٹر شاہد مسعود بلآخر جیل سے رہا ہوئے اور ضمانت پر اپنے گھر واپس آئی اس کے بعد حال ہی میں انہوں نے ایک خاتون کو انٹرویو دیتے ہوئے جیل کے زمانے کی یادیں تازہ کیں اور اپنے احوال بتائیں ان کا کہنا تھا کہ مجھے اڈیالہ جیل میں رکھا گیا تھا اور یہ جس بیرک میں رکھا گیا تھا اس کو چکی بیرک کہتے ہیں ۔ یہاں پر مجھے رکھا گیا تھا اور مجھے کوئی بی کلاس نہیں ملی تھی ۔
اس دوران مجھے دل کا دورہ پڑا اور میں بے ہوش بھی ہوا اور تقریبا 40 منٹ تک بے ہوش رہا جس کے بعد مجھے ٹریٹمنٹ دی گئی ۔ مجھے ہتکھڑی جس ہاتھ میں لگائی جاتی تھی وہہی ہاتھ میرا متاثر تھا ۔ اور اس کے ساتھ مجھے ہسپتال میں بھی ہتکھڑی لگائی گئی ۔
ڈاکٹر شاہد مسعود کے ساتھ مزید کیا ہوا اس کے بارے میں جاننے کے لئے ان کا انٹرویو ملاحظہ فرمائیں