اسرائیل کو تسلیم کرانے کا کھیل


اس وقت ملک میں جو سب سے زیادہ رجحان جا رہا ہے اور جس پر سب سے زیادہ بحث کی جاتی ہے وہ پاکستان اور اسرائیل کے تعلقات کے بارے میں ہے یاد رہے موجودہ حکومت کے ایک پارلیمنٹیرین نے قومی اسمبلی کے فورم پر یہ بات کی تھی کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانا چاہیے جب شاہ محمود قریشی نے بھی یہی کہا تھا کہ اگر پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرلیں تو قیامت نہیں آئے گی اس حکومت کے آنے کے بعد کئی سارے ایسے واقعات پیش آئے اور میڈیا میں کوشش کی جا رہی ہے کہ اسرائیل کی تسلیم کرنے کے لیے عوام کی ذہن سازی کی جائے یاد رہے میری اس وقت سب سے اہم مہرہ ہے اسرائیل کا اور ان کی کوشش ہے کہ پاکستان کے اندر رجہان پیدا کیا جائے اور ایسی برداشت کرنے کی جائے تاکہ اسرائیل کو تسلیم کئے بنا کوئی چارہ باقی نہ رہے

ن حال ہی میں پاکستان کے انتہائی معروف اینکر نے ٹی وی پر پروگرام کرتے ہوئے اور مشہور شخصیت جاوید احمد غامدی جو کہ خود کو عالم دین بھی کہتے ہیں ان کے انٹرویو لیا اور پھر ان سے یہ سوال کیا کہ اگر ہم پاکستان حکومت اسرائیل کو تسلیم کر لے تو اس میں کیا حرج ہے جس کے بعد غامدی نے اپنے علم جڑتے ہوئے بات کی کہ اسرائیل اگر تسلیم کرلیا جائے تو یہ انتہائی اچھی بات ہے کیونکہ مسلمانوں کے عروج کا ایک دور تھا وہ ختم ہو چکا ہے اور اس دور میں عروج ہی پائے گا کہ جدید زمانے کے ساتھ چل پائے گا مزید تفصیلات کے لئے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں