سابق چیف جسٹس ثاقب نثار ریٹا ئر منٹ کے بعد پہلی مر تبہ منظر عام پر آگئے، بڑا اعلان کر دیا


پاکستان کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار مختلف حوالے سے مشہور ہیں اور انہوں نے عدالتی کاروائیوں سے زیادہ اس بات پر توجہ دیں کہ پاکستان میں پانی کی کمی کو کیسے ختم کیا جا سکے اور آبادی کو کیسے کنٹرول کیا جاسکے حال ہی میں ریٹائرمنٹ کے بعد ان کا پہلا خطاب سامنے آیا جو کہ ایک سیمینار سے تھا جس میں انہوں نے پانی کی کمی کے بارے میں بات کی اور ساتھ میں کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ اس وقت پانی کی کمی ہے اور اگر اس کو وقت پر حل نہ کیا گیا تو عین ممکن ہے کہ پاکستان اگلے چند سالوں میں خشک سالی کا شکار ہو جائے اس وجہ سے پاکستان میں ڈیم بننا انتہائی ضروری ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت نہ صرف خشک سالی کا شکار ہے بلکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی جو پانی کی ذخیرہ اس میں تیزی کے ساتھ کمی دیکھنے میں آ رہی ہے

اگر بارشوں کا سلسلہ پاکستان میں خدانخواستہ کم ہوا اور پانی کو جمع کرنے کے لیے پاکستان میں کوئی مناسب تعداد میں ڈیم نہ بنائے گئے تو عین ممکن ہے کہ 2025 تک پاکستان ان ممالک میں شمار ہو جائے جو کہ خشک سالی کا شکار ہوئے ہوں گے انہوں نے سوت افریقہ کی مثال دی گئی کیسے ساؤتھ افریقہ کا ایک بہت بڑا شہر اور ان کا دارلخلافہ جوہانسبرگ اس وقت شدید خشک سالی کا شکار ہے اور لوگ گھنٹوں گھنٹوں لائن میں کھڑے ہو کر اپنے پینے کے لئے پانی جمع کرتے ہیں اس لیے اگر آپ جاتے ہیں کہ پاکستان اس صورتحال سے بچ جائے تو پھر پانی کے ضائع ہونے سے خود کو بچائے اور نئے ڈیم بنائے