صرف 35 دن میں 21 ہز ار مریض


خیبر پختونخوا میں 1 انتہائی خطرناک بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے جس کا نام Leishmaniasis ہے یہ بیماری انتہائی تیزی کے ساتھ ہی پورے خیبر پختونخوا میں پھیل رہی ہے اور اس کا سب سے بڑا نشانہ سابقہ قبائلی علاقے بن رہے ہیں سال 2018 کے درمیان میں صرف دو ہزار کے قریب افراد کا اس بیماری سے واسطہ پڑا تھا لیکن سال 2019 کے بالکل ابتدائی مہینے میں اس کی تعداد 21 ہزار سے زائد ہو چکی ہے روزانہ ان کے سامنے آ رہے ہیں یاد رہے یہ بیماری دراصل یورپی ممالک اور اس سے ملحقہ ممالک میں پائی جاتی ہے لیکن حال ہی میں یہ پاکستان کے مغربی صوبے خیبر پختونخوا میں انتہائی تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے اس کے وجود کے بارے میں جانا نہیں جاسکا کی بیماری یہاں پر کیا کر رہی ہے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ایک مخصوص قسم کی جس کو سینڈفلای کہتے ہیں اس کے کاٹنے سے بیماری ہوتی ہے

اس کی تین اقسام ہیں پہلی قسم میں صرف جسم پر ایسے نشانہ بنتے ہیں جیسے کسی چیز کا زخم ہو چکا ہے لیکن یہ وقت گزرنے کے ساتھ ٹھیک ہو جاتا ہے اس کی دوسری قسم زیادہ خطرناک ہے جس میں زخم بجانے کی بات آہستہ آہستہ وہاں کا گوشت جلنے لگ جاتا ہے اور ٹھیک ہونے کا نام نہیں لیتا ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ جو اس کی تیسری قسم ہے وہ اس سے بھی زیادہ خطرناک ہے جس کی وجہ سے جگر گردے اور دیگر اعضاء انتہائی متاثر ہو جاتے ہیں اور ان کے فیل ہونے کا خطرہ بھی ہوتا ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بروقت علاج کرایا جائے تو اس سے بیماری کہ طویل اثرات سے بچا جا سکتا ہے اس وقت خیبر پختونخوا کے تمام سرکاری اداروں میں اس کے ویکسین موجود ہے اور وہاں پر لوگوں کا علاج کیا جا رہا ہے مزید تفصیلات کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں