جنرل مشرف کے آنے کے بعد پاکستان بھر میں نت نئے چینلز بنے اور مختلف میڈیا مالکان نے اخبارات کے ساتھ چینل بھی لانچ کیے جس کے بعد پورے ملک میں ایک چینل سکیک بہار آ گئی اسے ساتھ لوگوں کو بے حد روزگار میسر ہوا لیکن جو سب سے زیادہ نقصان ہوا یہ کہ ایسے نیت نے کتنے اس کے ذریعے پاکستان میں متعارف کروائے گئے ہیں جو پہلے نہیں دے اس کی سب سے زیادہ سپورٹ خود جنرل پرویز مشرف نے کی اور اس نے یہاں تک کہا کہ اگر کسی کو ڈرامہ دیکھتے ہوئے شرم آتی ہے تو وہ ڈرما ہی نہ دیکھیں ٹی وی دیکھتے ہوئے شرم آتی ہے تو ٹی وی نہ دیکھی بند کردی پارٹی اور نواز شریف کے دور میں پیمرا کا ادارہ بنایا گیا جس کا کام تاکہ ان چینلز کو ریگولائز کرائے جائیں اور اس کے ساتھ ساتھ ان چینلز کو اخلاقی حدود میں رکھا جائے
تاکہ لوگوں کو کم سے کم شکایت کا موقع ملے لیکن موجودہ حکومت کے فواد چوہدری صاحب نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے سنسر بورڈ کو یہ کہا ہے کہ ہاتھ ہولا رکھا جائے کیونکہ یہ لوگ کروڑوں روپے لگاتے ہیں اور اس کے بعد آپ ان کو کٹ لگا دیتے ہیں اس کے آنے کی دیر تھی کہ اب اس پر ایسے ایسے ڈرامے لگنے شروع ہوگئے ہیں کہ جو پاکستان کے کلچر کی بیخ کنی میں مصروف ہیں ایسے کون سے ڈرامے ہے کہ جو پاکستان کے کلچر کو خراب کر رہے ہیں اور ایسے کونسی پروگرامات ہیں جو پاکستان میں نئے فتنے بڑھا رہے ہیں اس کی تفصیل کے لئے ملاحظہ فرمائیے