پاکستان آرمی کی طرف سے مسلسل چار دفعہ النسر میزائل کے تجربات کیے گئے جو کہ انتہائی کامیاب رہے دراصل یہ سب کچھ پاکستان کی آرمی اس لئے کر رہی ہے کہ انڈیا کی طرف سے دو ہزار ایک میں ایک کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن شروع کیا گیا تھا اور پاکستان کے خلاف جارحانہ حکمت عملی اپنائی گئی تھی جس کے بعد انہوں نے اپنی پانچ لاکھ سے زائد فوج پاکستان کے بارڈر پر لگا دی تھی اور یہ امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ انڈیا اور پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک کرے گا اور اس کے ساتھ ساتھ پاکستان پر حملہ بھی کر سکتا ہے جس کے بعد پاکستان نے اپنی فوج وہاں پر لگا دی اور کہا کہ اگر انڈیا نے کسی طرح کی کوئی حرکت کر دی تو پاکستان پر تیاری کے ساتھ اس پر حملہ کرے گا لیکن ایسی کوئی حرکت نہیں کی
بلکہ صرف دباؤ برقرار رکھنے کے لیے تمام اعلانات کیے گئے اس وقت انڈیا کی اور میں پاکستان سے کئی گنا بڑی ہے اور پاکستان سے زیادہ ان کے پاس طاقت ہے کہ وہ زیادہ وقت لڑ سکتے ہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ان کے پاس وہ جذبہ جہاد نہیں جو مسلمان کے پاس ہوتا ہے اس وجہ سے نمبر کی زیادتی کی باوجود بھی یہ پاکستان کی فوج کے ساتھ ٹکر نہیں لے سکتی انتخابات کے بعد پاکستان کے آرمی چیف جنرل باجوہ نے کہا کہ انڈیا کے کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن پر یہ تجربہ ٹھنڈے پانی کی طرح پڑھے گا اور انڈیا کی طرف سے جو جارحانہ حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے وہ ختم ہوجائے گی