پاکستان میں اس وقت تہ میڈے کی جو صورت حال ہے اس کو دیکھ کر ایسا لگ رہا ہے کہ میڈیا اپنی موت آپ مر رہا ہے یاد رہے اس سے پہلے حکومتوں میں میڈیا کو خوش کرنے کے لیے اور اپنی حکومتی پارٹی یا پھر اپنی پارٹی کے لئے رائے ہموار کرنے کے لئے سب سے زیادہ میڈیا کا استعمال کیا جاتا تھا کیونکہ میڈیا کسی بھی طرح کے عوام کی ذہن سازی کرنے میں سب سے آگے ہوتی ہے اس وجہ سے میڈیا کو بے تحاشہ اشتہارات کی مد میں رقم ادا کی جاتی تھی جبکہ اس کے ساتھ ساتھ بیرونی فنڈنگ بھی میڈیا کو ہوا کرتی تھی لیکن موجودہ حکومت نے نہ صرف اشتہارات کی مد میں رقم دینا بند کر دیں بلکہ اس کے ساتھ جو رقم دی جا رہی ہے وہ بھی ایک عام ہے اس کی وجہ سے میڈیا پر انتہائی منفی اثرات واقع ہو رہے ہیں
اور اس کے ساتھ ساتھ میڈیا کے اکثر چینلز نے اپنے ملازمین کی تعداد میں کمی کرنا شروع کر دی ہے جبکہ ڈان نیوز جیسا چینل بھی اپنے ورکروں کی تنخواہوں میں چالیس فیصد کمی کر چکا ہے اس کے ساتھ جیو سماء بول اے آر وائے نامی چینلز نے بے تحاشہ اپنے ورکروں کو نکال دیا ہے جس کے بعد پورے ملک میں صحافی تنظیموں نے ان اداروں کو کوریج کرنے سے روک دیا ہے اور جب بھی کہیں پر میٹنگ ہوتی ہے یا کوئی بھی پریس ریلیز ہوتی ہے تو اس وقت صحافی ان کے نہیں رکھنے دیتے اور نہ ان کو کالج کرنے دیتے ہیں مزید تفصیلات کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں