صدارتی نظام آ رہا ہے


پاکستان کے اگر اس وقت سیاسی صورتحال کو دیکھا جائے تو ملک بھر میں ایک ہیجان برپا ہے کیونکہ پاکستان تحریک انصاف بہت بڑے بڑے افراد کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں اور ان کو کرپشن کے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں اور ان کو جلدی ہو رہی ہیں نواز شریف کی مسالے لے کے جو پاکستان میں تین دفعہ وزیراعظم بنا لیکن اس کے باوجود آج جیل میں ہے اور ان کی حالت بھی بہت زیادہ خراب ہے اس کے ساتھ زرداری کے خلاف مقدمات چل رہے ہیں اور پاکستان کے بڑے سیاسی لوگوں کے خلاف اور مختلف کروانے کی جا رہی ہے اگر دیکھا جائے تو پاکستان میں صرف اور صرف ایک ہی پارٹی ہے کہ جو اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے اور اپنی قوت کا ہر جگہ پر مظاہرہ کرتی ہوئی نظر آرہی ہے لیکن آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ میرا اشارہ جمعیت علماء اسلام پاکستان کی طرف ہے کہ جو اپنی طاقت کا بھرپور مظاہرہ کر رہی ہے اور یہاں تک کہا جا رہا ہے کہ ان میں اتنی دور آ چکی ہے

کہ کسی وقت بھی عمران خان کی حکومت کو گرا سکتے ہیں اور ایک مشہور عمران خان چینل نے اس پر اپنا تبصرہ بھی کہا کیا تھا اور کہا تھا کہ کیا مولانا فضل الرحمان صاحب عمران خان کی حکومت کو گرا سکتے ہیں گزشتہ دنوں بلاول زرداری نے پریس کانفرنس کی اور کہا کہ ملک کے اندر جو صورتحال ہے اس سے یہ دکھائی دے رہا ہے کہ جو ہماری اسٹیبلشمنٹ ہے وہ پھر سے پاکستان کے اندر صدارتی نظام کو نافذ کریں گے اور اگر صدارتی نظام نافذ کیا گیا تو ہم اس کی بھرپور مخالفت کریں گے نظام میں صرف اور صرف طاقت ایک شخص کے پاس آجاتی ہے اور وہ کسی طرح سے بھی اس کا استعمال کر سکتا ہے جبکہ پاکستان میں اس وقت جب جمہوری نظام ہی پاکستان کی معیشت کو اور پاکستان کے مستقبل کو بچا سکتی ہے مزید تفصیلات کے لیے ملاحظہ فرمائیں