پاکستان کے اندر بیرون ممالک سے بہت زیادہ مقدار کے اندر انویسٹمنٹ آرہی ہے اگرچہ اس کی زیادہ مقدار اور زیادہ حصہ قرض پر مشتمل ہے لیکن پھر بھی بین الاقوامی کمپنیاں پاکستان کے اندر انوسمنٹ کرنے کے لئے تیاری کر رہے ہیں گزشتہ دنوں پاکستان میں امریکہ کی ایک بہت بڑی کمپنی جس کا نام کارگل ہے اس نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی اور کہا کہ وہ پاکستان میں 2 کروڑ ڈالر کی انویسٹمنٹ کرنا چاہتے ہیں اور یہ انویسمنٹ تین سال میں ہو گی اور اس کے بعد یہ رقم بڑھتی جائے گی اور وقت کے ساتھ ساتھ یہ اربوں ڈالر تک پہنچ جائے گی یہ ایک اچھی بات ہے کہ بیرونی سرمایہ کار پاکستان کے اندر کام کرنا چاہتے ہیں لیکن کارگل ایک ایسی کمپنی ہے کہ جو کسی بھی ملک کی سرسبز علاقے کو بنجر بنانے میں نہایت ہی بد نام ہے کارگل اس وقت دنیا کے اٹھاسٹھ ممالک کے اندر کام کرتی ہے اور یہ کمپنی دراصل پام آئل فیڈ اور گلوکوز جیسی جسے بناتی ہے کہ جو مختلف میں استعمال کی جاتی ہے
یہ کمپنی سے پہلے مختلف ممالک کے اندر کام کرتے رہیں اور وہاں کے جنگلات کا اس نے صفایا کردیا ہے اس کی وجہ یہ ہے کیونکہ ان کو زمین چاہیے ہوتی ہے اس لئے یہ درختوں کو کاٹ دیتے ہیں انہوں نے برازیل میں کام کرنے کی اجازت مانگی ان کو اجازت ملی تو برازیل سے پام آئل کی انتہائی زیادہ درآمد اور برآمد ہونے لگی لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ علاقہ جو کبھی انتہائی بڑے جنگل کا حصہ تھا وہ بالکل ختم ہوگیا جنگل نہ رہا جس کے بعد لوگوں نے ان کے خلاف تحریک چلائی اور ان کو جرمانہ ہوا اس کے ساتھ اس کمپنی نے ملک کے اندر بھی ایسا ہی کام کیا اب یہ پاکستان آئی ہے تو پاکستان کی حکومت سے گزارش ہے کہ ان کو پام آئل پر کام کرنے سے روکا جائے کیونکہ یہ پاکستان کے جنگلات جو کچھ ہی ہے اس کا بھی صفایا کردیا مزید تفصیلات کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں