ملالہ پھر فساد مچانے آ رہی ہے


فارن پالیسی نامی اخبار میں ایک آرٹیکل لکھا گیا تھا کہ جس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی تھی کہ پاکستانی لوگ ملالہ یوسفزئی سے شدید نفرت کیوں کرتے ہیں جس میں انہوں نے تقریبا تمام ہی باتیں درج کی تھی جس کی بنا پر پاکستانی عوام یہ سمجھتی ہے کہ ملالہ یوسفزئی کا ایک ڈرامہ تھا کہ جس میں ہمارے اپنے ادارے ملوث تھے تاکہ وہاں پر موجود دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جا سکےلیکن اس کے لئے ملالہ یوسفزئی کا استعمال کیا گیا اس کالم میں بہت ساری وجوہات درج کی گئی تھی لیکن جو اصل کہانی تھی وہ چھوڑ دیں گی دراصل امریکہ ہوئی تو اس نے کرسٹینا لیمب نامی ایک صحافی کے ساتھ مل کر اپنی کتاب لکھی جس کا نام تھا آئی ایم ملالہ اس میں انہوں نے ایسے لوگوں کی تعریفیں کیں کہ جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی گستاخی کے مرتکب ہوئے جس میں سلمان رشدی تسلیمہ نسرین وغیرہ شامل تھے

اس کے ساتھ اس نے داڑھی کا مذاق اڑایا جس کہ بادہ لوگوں پر یہ واضح ہوا کہ یہ ایک مکمل ڈرامہ تھا اس کے علاوہ اور کیا وجوہات ہیں کہ جس کی بنا پر لوگ اس سے نفرت کرتے ہیں وہ اب ویڈیو میں ملاحظہ فرمائیں لیکن جو آپ کو بتانے کی بات ہے وہ یہ ہے کہ اس لڑکی کے نام پر اب ایک فلم بنی ہے جس کا نام گل مکی رکھا گیا ہے اس میں ایک آنکھ کو پروموٹ کیا گیا ہ اس کے ساتھ پاکستان کے افواج کے بارے میں بھی اس فلم میں بہت کچھ موجود ہے اور ایک باقاعدہ پروپیگنڈے کے تحت مسلمانوں کے عقائد اور مسلمانوں کا جذبہ جہاد مجروح کرنے کی کوشش کی گئی ہے مزید تفصیلات کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں