پاکستانیوں کو اسرائیل جانے کی اجازت


موجودہ وزیراعظم عمران خان کے بارے میں جو سب سے زیادہ بات کہی جا رہی ہے کہ مخالفین کی طرف سے وہ یہ تھی کہ عمران خان ایک یہودی ایجنٹ ہے اور یہ پاکستان کے اندر ایک ایسا نظام لانا چاہتے ہیں کہ جس کے اندر یہودیوں کو لایا جائے گا اور ان کے نظام کو یہاں پر متعارف کروایا جائے گا حالانکہ یہ تمام باتیں جھوٹی ہے اور اس کا کوئی سر پیر نہیں ہے جب سے حکومت بنی ہے سب سے پہلے ان کے خلاف یہ بات آئے گی پاکستان کے اندر پہلی دفعہ تاریخ میں ایک اسرائیلی طیارہ لینڈ کرگیا ہے یہ خبر جھوٹی نکلی اور جس صحافی نہیں ہے بات کی تھی اس نے بعد میں کہا کہ ہوسکتا ہے

کہ یہ طیارہ وہاں لینڈ کرگیا ہوا میں نے مجھے یقین نہیں ہے اس کے بعد یہ خبر سامنے آئی کہ پاکستان کے اندر ایک یہودی خاندان سے تعلق رکھنے والے لڑکے نے پاکستان کے فارن آفس کو درخواست کی کہ مجھے اسرائیل جانے کی اجازت دی جائے جب کہ میرے پاس پاکستان کا پاسپورٹ ہے جس کے بعد اس آدمی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر فواد چوہدری اور دیگر کا شکریہ بھی ادا کیا کہ انہوں نے میری اس میں مدد کی ہے اور میں بہت جلد اسرائیل جانے والا ہوں جس کے بعد ایک بت میزی کا طوفان اٹھا اور عمران خان کے بارے میں کہا گیا کہ یہ شخص یہودی ایجنٹ ہے اور اس نے ایک پاکستانی کو پاکستانی پاسپورٹ پر کی جس کے اوپر بازی کرکے لکھا ہوتا ہے کہ یہ اسرائیل کے علاوہ تمام دنیا کے لیے کارآمد ہے اجازت دی اس ایل سفر کرنے کے اعلان کے بعد اس کے بالکل برعکس ہے اصل معاملہ کیا ہے اور کیوں اس کو اتنا چلا گیا اور کون اس کے خلاف استعمال کیا گیا اس کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں