این آر او ہو گیا


عمران خان جب سے برسراقتدار آئے ہیں ان کے بارے میں بھی بات کی جا رہی ہے کہ انہوں نے نواز شریف کی فیملی اور ان کے خلاف جو کیسز کھولے ہیں یہ صرف اور صرف اس لئے ہے تاکہ ان کے اوپر دباؤ برقرار رکھا جاسکے اور عمران خان کو آسانی کے ساتھ حکومت کرنے دیا جائے حال ہی میں جان اچکزئی کا کہنا تھا شہباز شریف نواز شریف اور مریم نواز کے ساتھ این آراو ہوچکا ہے نواز شریف کو علاج کے بہانے بیرون ملک بھیج دیا جائے گا اور شہباز شریف کو بھی ان کے کیسے سے خلاصی مل جائے گی جبکہ مریم نواز کو پارٹی کا نیا سربراہ مقرر کردیا جائے گا یاد رہے اس کے ساتھ یہ خبر بھی سامنے آئی کہ اس وقت ملک کے اندر جو بڑے کیسے چل رہے ہیں جس میں ایک منی لانڈرنگ کا کیس ہے ایسے ہی ملک ریاض کا جو کیس ہے اس کے اندر کی بات کی گئی ہے کہ پاکستان کی موجودہ حکومت نے ان دونوں پارٹیوں کے ساتھ بھی این آر او کر لیا ہے کہا جا رہا ہے کہ آصف علی زرداری نے ناصرف حکومت گرانے کی دھمکی دی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ہم حکومت کے لئے ملک بھر کے اندر مشکلات پیدا کر سکتے ہیں

بعد حکومت اپنے پاوں پر واپس پلٹی اور انہوں نے ناصرف آصف علی زرداری کے ساتھ این آر او کر لیا کہا جا رہا ہے کہ ان کے کیس کو موخر کردیا جائے گا اوران کو بھی این آر او دیا جائے گالیکن یاد رہے یہ تمام پروپیگنڈا کیا جارہا ہے تاکہ عمران خان کے خلاف لوگوں کو اکسایا جا سکے کہ جس سے نعرے کو لگا کر وہ پاکستان میں آئے تھے اور انھوں نے حکومت حاصل کی اور لوگوں کی ووٹ حاصل کیے وہ بالکل اس کے برعکس چل رہے ہیں عمران خان اپنے مشن میں بالکل یکسو ہے اور وہ کبھی بھی اپنے مشن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے چاہے ان کو اپنی حکومت سے ہاتھ دھونا پڑے وہ پھر بھی اپوزیشن میں رہ کر یا پھر بھی میدان کے اندر رہ کر ان لوگوں کا پیچھا کرتے رہیں گے اور ان کو اپنے انجام انجام تک پہنچا کر دم لیں گے