شاہد مسعود کا جیل سے اہم پیغام اور گلہ


ڈاکٹر شاہد مسعود کو اڈیالہ جیل میں دورہ پڑا جس کے بعد دو 45 منٹ تک بے ہوش رہے جس کے بعد ان کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہسپتال میں ان کی ٹریٹمنٹ ہوئیں اور انہوں نے عمران خان کے نام ایک پیغام بھیجا جس میں انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان صاحب آپ نے میرے ساتھ یہی کرنا تھا تو اس سے بہتر تھا کہ مجھے گولی مروا دی جاتی یا پھر مجھے کسی اور طریقے سے قتل کروا دیا جاتا لیکن اس طرح مجھے ذلیل کرنا ہے مجھے کسی طرح سے پسند نہیں مجھے عزت کی موت پسند ہے اور آپ کے ہاتھ میں ہے کہ آپ مجھے جس طرح چاہے یہ بات انہوں نے اس لیے کہیں کیونکہ ان پر جو الزام لگایا گیا ہے ابھی تو کچھ کو ثابت نہیں کیا جا سکا لیکن اس کے باوجود ان کو ایسے جیل لے جاتا ہے اور ایسے رکھا جاتا ہے جیسے کہ یہ دہشت گردی کے سب سے بڑے مقدمات میں مطلب ہ یاد رہے یہ بات ہم انھوں نے نعیم الحق ذریعے عمران خان تک پہنچایا ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے عمران خان کے ماتحت ہے

اور عمران خان کو بھی معلوم ہے اور ایف آئی اے کو معلوم ہے کہ میں نے کسی قسم کی کرپشن نہیں کی اور نہ ہی میں نے ملک کا پیسہ لوٹا مجھے اس بات کی سزا دی جا رہی ہے کہ میں نے ایسے لوگوں کو ایکسپوز کیا کہ جو پاکستان کے دشمن ہیں اور پاکستان کے اندر تخریبی کاروائیاں کرتے ہیں چاہے وہ ذہنی لحاظ سے ترقی تخریبی کاروائیاں ہو یا پھر دوسری تخریبی کاروائیوں کی جس کی وجہ سے مسلمانوں اور خصوصی پاکستانیوں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑ نعیم الحق نے ان کو تسلی دی اور کہا کہ عمران خان اپ کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں اور انہوں نے ہی یہ حکم دیا تھا کہ وہ جب بھی ڈاکٹر شاہد مسعود کو جیل سے عدالت لایا جائے تو ان کو ہتھکڑی نہ لگائی جائے اور نہ ہی ان کو مطلوب دہشتگردوں کے ساتھ لایا جائے بلکہ ان کو مکمل پروٹوکول دیا جائے اور عزت کے ساتھ لایا جائے اور جتنی جلدی ممکن ہو سکے ان کا کیس ختم کر دیا جائے