کیا عمران اور بزدار نے واقعی شراب لائسنس جاری کئے ہیں ؟


گزشتہ دنوں یہ خبر ہے مشہور ہوئی کہ پنجاب کے وزیراعلی عثمان بزدار نے کمپنیوں کو یہ اجازت دی ہے کہ وہ ایئرپورٹ پر شراب بیچ سکتی ہے اس پر مخالفین نے خوب چور کیا کیا اور خوب کیچڑ اچھال ان کا کہنا تھا مدینہ کے دعویدار اب مدینہ کے اندر شرابی سپلائی کریں گے لیکن خبر دراصل کچھ اور تھی دراصل پاکستان رائل ہوٹل کی کئی شاخیں ہیں اور ان کو پہلے ہی سے پاکستان کی گورنمنٹ کی طرف سے شراب کی سپلائی کا لائسنس ملا ہوا ہے پاکستان کے اندر کچھ اور ہوٹل بھی ہے جن کو یہ لائسنس دستیاب ہے اس کے بعد اس کمپنی نے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کے پاس ایک سمری بھیجی اور کہا کہ ان کو ایئرپورٹ پر بھی شراب بیچنے کی اجازت دے ابھی ان کے پاس صرف سمری گئی ہے

اور انھوں نے لائسنس کیلئے اجازت مانگی ہے پاکستان کے علاقے پنجاب کے وزیراعلی نے ابھی تک اس پر دستخط نہیں کیے بلکہ ابھی یہ صرف سمری ہے اور اس پر ابھی سوچا جارہا ہے لیکن مخالفین نے اور عمران خان کے کردار کشی کرنے والے لوگوں نے اس کا ہوا بنا دیا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ عمران خان کے بارے میں جو کچھ پیشن گوئیاں کی تھیں اور جو کچھ ان کے بارے میں کہا گیا تھا بالکل درست تھا یاد رہے ابھی تک ایسا کوئی بھی قانون پاس نہیں ہوا اور نہ ہی کبھی کسی کمپنی کو اس کی اجازت نہیں ملی ہے بلکہ یہ ایک پروپیگنڈا تھا وہ جسکی بنیاد پر خوب شور مچایا گیا