حسن نثار اور میڈیا اچانک سے عمران خان کیخلاف کیوں ؟


حسن نثار جو پاکستان کے مشہور کالم نگار اور تجزیہ کار ہیں پی ٹی آئی کے انتہائی جاتے ہیں کہ جنہوں نے ہمیشہ پی ٹی آئی کی حمایت کی اور عمران خان کے بارے میں ان کے الفاظ ہمیشہ مثبت رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ایک واحد شخص ہے جو پاکستان کو اس سے ذلالت کی دلدل سے نکال سکتا ہے اور وہ عمران خان ہے ان کا کہنا تھا کہ میں یہ سمجھتا تھا کہ جب یہ حکومت میں آئیں گے تو پوری تیاری کے ساتھ آئیں گے اور ان کو خیبر پختونخوا میں حکومت کرنے کا موقع بھی مل چکا ہے اور اس سے انہوں نے اچھا خاصا تجربہ حاصل کر لیا ہو گا جب یہ الیکشن یا ہورہے ہونگے تو ان کی اپنی ٹیکنوکریٹ اور ان کے ذہین ترین بندے آپس میں بیٹھ کر پاکستان کو چلانے کے بارے میں نت نئے منصوبے لانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں ان کے اور ان کی میٹنگ چل رہی ہو گی لیکن یہاں تو معاملہ بالکل ہی الٹ ہو گیا

کہ جب چار مہینے کے اندر ہی ان کے تلوں سے تیل نکل گیا اور یہ کہنے لگے کہ ہمیں پچھلے حکومتوں کی طرف سے بہت زیادہ مسائل کا سامنا تھا خزانہ خالی ہے اور ہمارے پاس کچھ بھی نہیں ہے کہ جو ہم لوگوں کو ڈیلیور کرسکے ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ ڈیلیور نہیں کرسکتے کم سے کم اپنا منہ بند رکھیں تاکہ عوام کو مزید خوف میں مبتلا نہ کریں اپنے عوام کو یہ وعدہ کیا تھا کہ ہم کرپشن ختم کریں گے کرپشن تو آپ نے ختم کر ہی نہیں نہیں سکے لیکن اب ان لوگوں کو لے کر آئے ہیں کہ جو کرپشن کے سب سے بڑے استاد ہیں اور اس کے ساتھ ان کا کہنا تھا کہ ان کی کوئی تیاری نہیں تھی تو پھر انہوں نے ملک کو کیوں ٹیک اور کیا کہ یہ لوگوں کے ساتھ کیا اس عوام کے ساتھ اس ملک کے ساتھ دشمنی نہیں ہیں کہ آپ اپنی ایک گاڑی کسی اناڑی ڈرائیور کو نہیں دے سکتے تو پھر آپ اناڑی ہو کر پورا ملک کیسے چلا سکتے ہیں اگر آپ سے نہیں چلانے ہو رہا تو آپ چھوڑ دیں یاد رہے حسن نثار نے اس کے علاوہ بڑی سخت باتیں کی ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر لعنت ہو کہ میں نے عمران خان جیسے بندے کی حمایت کی اور لوگوں کو دھوکے میں ڈال دیا