گزشتہ دنوں پاکستان کے وزیر خزانہ اسد عمر نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معاشی حالت اس وقت انتہائی خراب ہے اور ہم بزنس کے منڈی سے یہ امید کرتے ہیں کہ وہ ہمارا ساتھ دیں گے اور پاکستان کی معیشت کو سنبھالنے میں اپنے ہرممکن کوشش کریں گے انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے پاس وسائل بہت کم ہیں ہمارے پاس ایسی ٹیکنالوجی نہیں ہے کہ جس کے بل بوتے پر ہم اپنے پروڈکشن کو بہتر بنا سکے ہیں ہمارے پاس نہیں منڈیاں نہیں ہے کہ جہاں پر ہم اپنی چیزیں بیچ چکے ہیں ہمارے پاس کمیونٹی کو دینے کے لئے یوٹیلٹی بونس ایسے معیار پر کی جس کی وجہ سے پروڈکٹ کی قیمت کم سے کم ہو ہمارے پاس اتنی طاقت نہیں ہے لیکن اس کے باوجود ہم کوشش کر رہے ہیں کہ آپ لوگوں کی جتنی ممکن مدد ہو سکے کرے اور جتنے زیادہ آپ کے آمدن کو بڑھانے کی کوشش ہوسکتی ہے وہ ہم کریں گے اس کے ساتھ ان کا کہنا تھا کہ بہت جلد ہم ودہولڈنگ ٹیکس کو سال میں صرف دو مرتبہ لیے اس سے زیادہ نہیں لیا جائے گا
اس کے ساتھ ان کا کہنا تھا کہ دو سال کے اندر اندر ہم ان شاء اللہ کمیونٹی کے لئے بہترین کام کریں گے جس کے بعد آپ کو بھی سمجھ آ جائے گی کہ یہ حکومت آپ لوگوں کے ساتھ اور اپنے عوام کے ساتھ کتنا مخلص ہے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پر قرضوں کی وجہ سے خاص کر گردشی قرضوں کی وجہ سے حکومت کو بہت زیادہ پریشانی کا سامنا ہے اسٹیٹ بینک کے پاس ڈالر کا رزلٹ کم ہوتا جا رہا ہے اسی وجہ سے ہم آئی ایم ایف کے پاس جانے کی تیاری کر رہے ہیں اور دیگر دوست ممالک سے بھی ہم قرضہ لینے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ معیشت کو سنبھالا مل سکے اور ہم کوشش کریں گے کہ کم سے کم ٹیکس بزنس انڈسٹری پر لاگو کیا جائے تاکہ یہ ترقی کرے اور اسی کی ترقی میں ہماری ملک کی ترقی ہے