نواز شریف کی چیخیں


میاں نواز شریف صاحب لاہور کے جیل میں موجود ہے اور کہا جارہا ہے کہ ان سے صفائی ستھرائی کے کام لیا جا رہا ہے حالانکہ سے پہلے کہا گیا تھا کہ ان کو قید با مشقت کے طور پر پڑھانے کا حکم دیا گیا تھا کہ وہ جیل کے حکام کے ماتحتی میں قیدیوں کو بڑھائیں گے لیکن بعد میں یہ کہا گیا کہ ان سے صفائی ستھرائی کے کام لیا جا رہا ہے اور ان کو جو جگہ دی گئی ہے وہ انتہائی خراب صورتحال میں ہے جس کے بعد یہ بھی کہا گیا کہ وہ بیزار ہو گئے ہیں اور کافی پریشان ہے ان صورتحال سے اور کہہ رہے ہیں کہ ان کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ابھی تک کسی بھی اس سیاسی فرد کے ساتھ نہیں ہوا اور نہ ہونا چاہئیے اور ان کو جو ان کے عہدے کے مطابق ملنا چاہیے وہ ان کو نہیں دیا جا رہا اور وہ باہر آ کر سب کچھ پھر لوگوں کو بتائیں گے کہ ان کے ساتھ کیا کچھ ہوا اور کیسے ان کے ساتھ زیادتی کی گئی یاد رہے کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کا خاص آدمی ہے اور عمران خان کی بھی ان سے بہت زیادہ محبت ہے کیونکہ عمران خان کے بقول اسٹیبلشمنٹ اپنے کتے کو ہمیشہ آگے لاتی ہے اس وجہ سے انہوں نے اس بار عمران خان کا انتخاب کیا عمران خان تبدیلی کا نعرہ لگا کر میدان میں آئے جس کو جو انہوں نے بہت زیادہ پسند کیا اور امید رکھیں کہ عمران خان آنے کے بعد سب کچھ بدل دے گا اور سب کچھ ٹھیک کر دے گا لیکن چار ماہ گزرنے کے باوجود ابھی تک حکومت کی طرف سے ایسا کچھ اقدام نہیں اٹھایا گیا جس سے معلوم ہو کہ واقعی اب ملک کے اندر تبدیلی آنا شروع ہو گئی ہے ہاں احتساب کے نام پر جو ڈرامہ کیا جارہا ہے وہ بھی سب کے سامنے ہیں اتنی بات ضرور ہے کہ عمران خان نے بڑی بڑی پارٹیوں کے نمائندوں کو ڈرا دھمکا کر بٹھا دیا ہے اور کسی میں اتنی ہمت نہیں ہو رہی کہ وہ عمران خان کے خلاف کوئی آواز بلند کرے اور اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا جا رہا ہے

کہ عمران خان بہت جلد باقی ممالک کا بھی دورہ کریں گے اور ان سے بھی اپنے ملک کیلئے امداد کا تقاضا کریں گے اس وقت سعودی عرب ابوظہبی نے پاکستان کے اندر کئی ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے اور سعودی عرب نے ایک ارب ڈالر پہلے ہی سے پاکستان کے اکاؤنٹ میں جمع کرا دی ہیں تاکہ پاکستان میں زرمبادلہ کی سطح میں اضافہ دیکھنے کو ملے اور ڈالر کو کنٹرول کیا جاسکے لیکن حال ہی میں پاکستان میں آئی ایم ایف کے ساتھ ان کی شرائط کے مطابق ایک معاہدہ کیا جس میں یہ شرط بھی سامنے آئے کہ وہ بجلی کے نرخوں میں بھی اضافہ کریں گے اور سب سے شرمناک صورت حال تو یہ ہے کہ اب حکومت نے دوائیوں کے اندر بھی نور سے 15 فیصد کا اضافہ کردیا ہے حلانکہ پچھلی حکومت میں ایسا کوئی بھی اضافہ نہیں ہوا اور اگر ہو بھی جاتا تو اس کے فورا خلاف ایکشن لیا جاتا اور سخت کروائی گئی جاتی اب دیکھتے ہیں کہ عمران خان اس سے پانچ سال کے اندر پاکستان کو کہاں سے کہاں لکھے جاتے ہیں

https://www.youtube.com/watch?v=Gqalvv1a3uM