چیئرمین نیب نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لیے حزب اقتدار ہو یا پھر حزب اختلاف ہو دونوں برابر ہے ہم کسی بھی سیاستدان میں کسی طرح کی تفریق نہیں کرتے بلکہ سب ہمارے لئے معزز ہے اور جو پاکستان کے آئین کے خلاف چلے گا حماس کے خلاف کام کریں گے چاہے وہ حزب اقتدار سے ہو یا پھر حزب اختلاف سے ہوں حزب اختلاف ھمارے بارے میں یہ کہتا ہے کہ ہم منشا بم ہے ہم منشا ہم نہ پہلے تھے اور نہ آئندہ ہوں گے آپ کہہ سکتے ہیں ہم ایٹم بم ہے ابھی حال ہی میں ایک سرخی لگائی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کے وزیراعظم کی توہین کی گئی ہے ہلاک یہ توہین نہیں ہے بلکہ یہ پاکستان کے وزیراعظم کی توقیر ہے ان کی عزت ہے کیونکہ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان کے اندر اس وقت قانون کا راج ہے اور کوئی بھی جو قانون کے خلاف چلے گا اس کے خلاف کروائی ہو گی چاہے
وہ وزیراعظم ہی کیوں نہ ہو ان کا کہنا تھا کہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم صرف حزب اختلاف کے خلاف کروائی کرتے ہیں حالانکہ ایسی کوئی بات نہیں ہے اگر حزب اختلاف کا لیڈر نیب کا سامنا کر سکتا ہے تو پھر عمران خان کو بھی سامنا کرنا پڑے گا وزیراعظم کو بھی اس کا سامنا کرنا پڑے گا ہمارے پر بہت زیادہ دباؤ آتا ہے اور کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ یہ دباؤ حزب اقتدار کی طرف سے بھی ہوتا ہے لیکن ہم نے کبھی بھی اس دباؤ کو قبول نہیں کیا اور ہم آئندہ بھی قبول نہیں کریں گے اور جو شخص بھی پاکستان کے خلاف کام کرے گا پاکستان کاپیسا باہر ملک منتقل کرنے کی کوشش کرے گا تو ہم ان کے خلاف کام کریں گے