پاکستان اس وقت بحرانوں کا شکار ہے ایک بحران ختم ہوتا ہے تو دوسرا سراؤں بار نے لگ جاتا ہے اور جب اس کو دبایا جاتا ہے تو دوسری طرف سے کو اور بلا سامنے آ رہی ہوتی ہے پاکستان کے اندر ہی اس وقت سب سے بڑا مسئلہ انرجی کا ہے پاکستان کے اندر بہت زیادہ ذرائع موجود ہے کہ جس کے ذریعے پاکستان اپنی بجلی خود پیدا کر سکتا ہے لیکن حکومتی نااہلی کو اگر دیکھا جائے تو ایسا لگتا ہے کہ جیسے یہ حکومت چلانے والے شاید اس کو بھی کوئی کرکٹ میں سمجھتے ہیں حال ہی میں پاکستان کے مختلف علاقوں کے اندر گیس کا بحران دیکھنے میں آیا تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ یہ ایک جعلی گیس کا بحران ہے اور صرف اور صرف سستی ہے جس کی وجہ سے حکومت کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس خبر کے آنے کے بعد اس کے اندر کون کون ملوث ہے حکومت نے فورا ایکشن لیا اور ان لوگوں کو نوکری سے فارغ کرکے گھر بھیج دیا ایسے ہیں پاکستان کے اندر وقتّن فقتّن خبریں سامنے آتی رہتی ہے اب یہ خود دیکھ لے کہ پنجاب کے اندر حکومت نے دعویہ بنانے کا ٹیکا ایک اسرائیلی کمپنی کو دے دیا بڑی عجیب سی بات ہے
کہ کبھی تو اسرائیل کی حمایت میں بل پیش کیے جاتے ہیں کبھی ان کے جہاز آتے ہیں اور کبھی ان کی کمپنیاں پاکستان کے اندر آکر دعوائے بنانے لگ جاتی ہے لیکن جب معاملہ عوامی آجاتا ہے تو پھر اس کے خلاف حق سنا جاتا ہے میں اس وقت احسان مانی کو چیئرمین آف پاکستان کرکٹ کونسل بنایا گیا ہے حالانکہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دنیا کے اندر کوئی بھی ملک لے لی جو کرکٹ کے اندر اپنی پہچان لگتا ہے وہاں پر وزیراعظم یہ الیکشن نہیں کرتا اور جب حکومت آگئی تو عمران خان خود اسکے خلاف چلنا شروع کردیا اور احسان مانی کو جو کہ شوکت خانم اسپتال کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں سے بھی ہے رمیز راجہ اور وقار یونس کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کرکٹ کو بہتر بنانے کے لئے کم سے کم آٹھ سے نو سال چاہیے کیوں کہ پاکستان اس وقت ایک بحران کی کیفیت میں ہیں اور کھیل پر بہت زیادہ اثر ہے اور اگر آپ چاہتے ہیں کہ بہترین ٹیم تیارکی جائے تو اس کے لئے آپ کو بہت زیادہ محنت کرنی پڑے گی اور اس سے اچھا خاصا وقت لگ سکتا ہے