وہ وقت جب امان اللہ صدر پاکستان کو بھی نہ بخشا


پاکستان کےکامیڈین امان اللہ خان کا نام کسی سے پوشیدہ نہیں سٹیج کا اداکار پوری دنیا میں پہچانا جاتا ہے اس کی وجہان کا بہترین انداز ہے لیکن انہوں نے اپنا ایک بہت ہی پرانے واقعہ سنایا جس میں پاکستان صدر جنرل ضیاءالحق سے ملاقات کی ضیاء الحق کے مارشل لاء کے بعد کچھ عرصے بعد انہوں نے لاہور کا سفر کیا جب لاہور پہنچے تو انہوں نے حکم دیا کے امان اللہ کو پیش کیا جائے اس وقت ایک افسر شجاع الدین کی ذمہ داری لگائی گئی کہ وہ ان کو لے کر آئےشجاع الدین امان اللہ کے پاس گئے اور ان کو خوب سمجھ آیا کہ جنرل صاحب کا مزاج انتہائی سخت ہے اس لئے تین منٹ سے زیادہ وقت ان کے پاس نہیں گزارنا امان اللہ جرنل ضیاءالحق سامنے بیٹھے ایک منٹ رسمی حال احوال جانے میں گزرا اس کے بعد امان اللہ نے جنرل ضیاءالحق کو ایک گھنٹہ اور گیارہ منٹ تک جگتیں سنائی اور جتنا ممکن ہو سکا ان کو خوب سنائی کہتے ہیں کہ امان اللہ کی جگتیں سنکر شجاع الدین کو دل کا دورہ پڑا اور بمشکل ان کی جان بچائی جاسکیں لیکن دوسری طرف جنرل ضیاء الحق نے اس محفل کو خوب پسند کیا اور سٹیج اداکار امان اللہ کو خوب داد دی


امان اللہ نے مختلف سٹیج ڈراموں میں کام کیا اس کے ساتھ ساتھ نئے نئے چینل آنے کے بعد جیو ٹی وی کے ایک پروگرام مذاکرات سے وہ کام کیا جس کی نظیر نہیں ملتی اس پروگرام میں آفتاب اقبال کے ساتھ انہوں نے پروگرام کیے اس پروگرام میں ان کے ساتھ دوسرے بہت سارے اداکار بھی موجود تھے جو کہ عالمی سطح پر پہچانے جاتے ہیں لیکن امان اللہ میں کبھی کسی کی نہیں چلنے دیں