پاکستانی عوام نے بدلہ لے لیا


پاکستان کے اندر ڈالر کی قدر بڑھنے اور پار روپے کی قدر گھٹنے کی وجہ سے پوری مارکیٹ متاثر ہوتی جا رہی ہے حتیٰ کہ گاڑیوں کی مارکیٹ بھی اس سے شدید متاثر ہوئی ہے اور چار ماہ کے اندر اندر پاکستان کے اندر گاڑیاں اسمبل کرنے والے کمپنیوں نے دو سے تین مرتبہ گاڑیوں کی قیمتیں بڑھا دی ہے اس کی وجہ سے نہ صرف گاڑیوں کی صنعت متاثر ہوئی ہے بلکہ گاڑیوں کے نرخ بڑھنے کی وجہ سے گاڑیوں کی فروخت کے اندر بھی نمایاں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے کہا جارہا ہے کہ اس کی وجہ گاڑیوں کے پارٹس کا مہنگا ہونا ہے کیونکہ ہوگا تو اس کی وجہ سے پاکستان کے اندر گاڑیوں کو بنانے کے لئے اور اسمبل کرنے کے لئے جو سامان آتا ہے وہ بھی مہنگا ہو جاتا ہے جس کے بعد گاڑیوں کی قیمت کو بڑھانا انتہائی ضروری ہوتا ہے لیکن اس کا منفی اثر مارکیٹ پر ہوتا ہے جس کی وجہ سے گاڑیوں کی فروخت میں نمایاں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے گاڑیوں کے متعلق قائم ادارے کے صدر کا کہنا تھا

کہ گزشتہ دو سے تین دہائیوں کے اندر گاڑیوں کی قیمت میں اتنا اضافہ دیکھنے کو نہیں مل رہا تھا کہ ان چار مہینوں میں جتنا اضافہ کیا گیا ہے اور انہوں نے اس آدمی یہ بھی کہا کہ ہمیں یہ امید تھی کہ موجودہ حکومت کی وجہ سے گاڑیوں کے نرخ کم ہوجائیں گے اور ڈالر بھی مزید کم ہو جائے گا لیکن بجائے کمی کے ڈالر اوپر جا رہا ہے اور نرخ ہر چیز کے بڑھتے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے مارکیٹ میں منفی اثرات پیدا ہو رہے ہیں اور لوگوں کے کروڑوں روپے ڈوب رہے ہیں انہوں نے پاکستان کے وزیراعظم سے یہ بھی کہا کہ اس طرف بھی ذرا دہیان دے تا کہ پاکستان کے اندر آٹو موبائل انڈسٹری کو بہترین اور نئی جہتوں کے ساتھ کامیابی کی بلندیوں کی طرف لے جایا جاسکے